Bharat Express

Delhi Government

اروند کیجریوال نے جیل میں استعفیٰ کیوں نہیں دیا؟ اس سوال کا جواب دیتے ہوئے عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا تھا کہ بی جے پی کا ارادہ اروند کیجریوال کے استعفیٰ کے بعد دہلی میں اقتدار کو الٹنے کی کوشش کرنا تھا۔

دہلی کی ووٹر لسٹ ابھی تیار نہیں ہوئی ہے اور اسے تیار ہونے میں کم از کم دو مہینے لگیں گے۔ الیکشن کمیشن نے 25 جون سے مہاراشٹر، ہریانہ، جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر کی ووٹر لسٹ کا عمل شروع کیا تھا۔ ووٹر لسٹ کا حتمی ڈیٹا 20 اگست کو شائع کیا گیا۔

سوربھ بھردواج نے کہا کہ ون ٹو ون میٹنگ ہوئی ہے، اس لیے کسی کو دوسرے کے نام کی تجویز کا علم نہیں ہے۔ جب ان سے نام کے بارے میں سوال پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ وہ اس کا اعلان کل قانون ساز پارٹی کے اجلاس کے بعد کریں گے۔

دہلی کے لیفٹیننٹ گورنروی کے سکسینہ کی طاقت میں وزارت داخلہ نے اضافہ کیا ہے۔ اب وہ سبھی اتھارٹی، بورڈ، کمیشن اورآئینی اداروں میں اراکین کومنتخب کرسکیں گے اور تقرری بھی کرسکیں گے۔

بی جے پی لیڈر ابھے ورما نے اپنی درخواست میں دعویٰ کیا ہے کہ عام آدمی پارٹی کی حکومت والی دہلی حکومت صرف اپنے ایم ایل اے اور کونسلروں کے علاقوں میں سی سی ٹی وی کیمرے لگا رہی ہے۔

عالیہ مدرسہ فتح پوری کے اندر چلتا ہے، وہاں کی تنخواہ دو تین سال سے رکی ہوئی ہے۔ اس میں کئی لوگ ہیں جو گزر چکے ہیں۔ اب تو بورڈ ممبران کو بھی تنخواہیں نہیں مل رہیں۔ وہ خود اس بات سے پریشان رہتے ہیں۔

جیل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق یکم اپریل 2024 کو جب اروند کیجریوال پہلی بار تہاڑ جیل آئے تو ان کا وزن 65 کلو گرام تھا۔ اروند کیجریوال جب 10 مئی کو تہاڑ سے نکلے تو ان کا وزن 64 کلوگرام تھا۔ جب انہوں نے 2 جون کو جیل میں سرینڈر کیا تو ان کا وزن 63.5 کلوگرام تھا۔

عبوری ضمانت کے بعد بھی کیجریوال کے جیل میں رہنے کی وجہ سی بی آئی کے ذریعہ ایک اور معاملے میں ان کی گرفتاری ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جب کیجریوال ای ڈی کی جانچ کے دوران جیل میں تھے، سی بی آئی نے انہیں 26 جون 2024 کو مبینہ شراب گھوٹالہ میں گرفتار کیا تھا۔ سی

دہلی میں چلچلاتی گرمی کے درمیان پچھلے کچھ دنوں سے کئی علاقوں میں پانی کا بحران گہرا ہو گیا ہے۔ پانی کی قلت کی وجہ سے دہلی کی سیاست میں عام آدمی پارٹی، بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگریس کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کا سلسلہ عروج پر پہنچ گیا ہے۔

عدالت نے ہماچل پردیش حکومت کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا ہریانہ کو روزانہ 137 کیوسک اضافی پانی دیا جاتا ہے یا نہیں۔ ساتھ ہی سپریم کورٹ کے تبصرہ پر دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہم نے بہت سے قدم اٹھائے ہیں۔