سابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال
Delhi Assembly Election 2024: عام آدمی پارٹی کے کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال آج (17 ستمبر 2024) وزیر اعلیٰ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیں گے۔ انہوں نے دو روز قبل پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ اب وہ وزیراعلیٰ کی کرسی پر تبھی بیٹھیں گے جب عوام انہیں فتح دلائے گی۔
اس کے ساتھ انہوں نے الیکشن کمیشن سے مطالبہ کیا تھا کہ مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے ساتھ دہلی میں بھی اسمبلی انتخابات کرائے جائیں۔ تاہم کیجریوال کے اس مطالبے کو نافذ کرنا بہت مشکل ہے۔ اس رکاوٹ کے پیچھے بہت سی وجوہات ہیں لیکن ایک وجہ سب سے اہم ہے۔ آئیے جانتے ہیں وہ وجہ کیا ہے۔
ووٹر لسٹ تیار نہیں
دہلی کی ووٹر لسٹ ابھی تیار نہیں ہوئی ہے اور اسے تیار ہونے میں کم از کم دو مہینے لگیں گے۔ الیکشن کمیشن نے 25 جون سے مہاراشٹر، ہریانہ، جھارکھنڈ اور جموں و کشمیر کی ووٹر لسٹ کا عمل شروع کیا تھا۔ ووٹر لسٹ کا حتمی ڈیٹا 20 اگست کو شائع کیا گیا۔ ہریانہ اور جموں کشمیر میں اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ووٹر لسٹ تیار ہونے کے بعد ہی کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق ملک بھر میں انتخابی فہرستوں کو اپ ڈیٹ کرنے کا عمل 20 اگست سے شروع ہو گیا ہے۔ اس میں دہلی بھی شامل ہے۔ انٹیگریٹڈ ڈرافٹ رول 19 اور 28 اکتوبر کے درمیان تیار کیا جائے گا اور اسے 29 اکتوبر کو شائع کیا جائے گا۔ اس کے بعد 28 نومبر تک دعوے اور اعتراضات درج کیے جائیں گے۔ ان تمام دعوؤں اور اعتراضات کو 24 دسمبر تک طے کرنے کے بعد حتمی انتخابی فہرست 6 جنوری 2025 تک شائع کر دی جائے گی۔ یعنی ووٹر لسٹ کی تیاری میں تین ماہ لگیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ نومبر میں انتخابات مشکل نظر آ رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں- Felix Hospital Greater Noida: گریٹر نوئیڈا میں فیلکس ہسپتال کا افتتاح، ملٹی اسپیشلٹی صحت کی سہولت کرے گا فراہم
اسمبلی کی مدت
موجودہ دہلی اسمبلی کی میعاد 23 فروری 2025 کو ختم ہوگی۔ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 15 کے تحت الیکشن کمیشن کسی ریاست کی قانون ساز اسمبلی کی مدت ختم ہونے سے 6 ماہ قبل تک انتخابات کا اعلان کر سکتا ہے۔ یعنی الیکشن کمیشن اگر چاہے تو انتخابی تاریخوں کا اعلان کر سکتا ہے لیکن مسئلہ یہ ہے کہ یہ اعلان اسی وقت ہو سکتا ہے جب اس ریاست کی اسمبلی تحلیل ہو جائے۔ دہلی اسمبلی ابھی تک تحلیل نہیں ہوئی ہے۔ قبل از وقت انتخابات کے لیے دہلی حکومت کو اسمبلی تحلیل کرنے کی سفارش کرنی ہوگی۔ اس کے بعد لیفٹیننٹ گورنر اسمبلی کو تحلیل کر دیں گے، لیکن دہلی حکومت اور لیفٹیننٹ گورنر کے درمیان جس قسم کے اختلافات دیکھے جا رہے ہیں، اس کی وجہ سے اس بات کا بہت کم امکان ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر اسمبلی کو تحلیل کرنے کی تجویز کو منظور کریں گے۔
-بھارت ایکسپریس