Bharat Express

Crime against Women

ڈی سی پی وویک چندرا نے بتایا کہ ان دونوں کی دوستی تقریباً 6 ماہ قبل انسٹاگرام کے ذریعے ہوئی تھی۔ تب سے روی مسلسل لڑکی پر شادی کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

جب میڈیا نے خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے معاملے کے بارے میں حکام سے جاننا چاہا تو ان کا کہنا تھا کہ کیمپ ختم ہونے کے بعد ہی اس پر کچھ کہا جا سکتا ہے۔

زخمی خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر اسے ہوٹل بھیج کر جسم فروشی کرواتا تھا۔ اس کا شوہر اس کاروبار سے روزانہ 5000 روپے کماتا تھا۔ خاتون اس کاروبار سے نکلنا چاہتی تھی۔

دہلی پولیس کے مطابق متوفی خاتون کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔ اس کے لیے پولیس کی کئی ٹیمیں تعینات کی گئی ہیں۔ قا بل ذکر با ت یہ ہے کہ پولیس نے اس واقعہ کو انجام دینے والے قاتل کو گرفتار کر لیا ہے۔

ونیش پھوگاٹ نے مزید لکھا، دو دن پہلے سوشل میڈیا پر ملک کی ایک خاتون ریسلر کے نام سے ایک فرضی ویڈیو اپ لوڈ کیا گیا تاکہ اسے بدنام کیا جا سکے۔

ملزم کی شناخت امیت کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم متاثرہ لڑکی کا زبردستی ہاتھ پکڑ کر ویران سیڑھیوں پر دیوار سے ٹکراتا ہے

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم نے لڑکی کی کچھ فحش تصاویر اور ویڈیوز بنائی تھیں۔ اس وقت لڑکی اپنے بوائے فرینڈ کے ساتھ تھی۔ اس کے بعد اس نے لڑکی کو بلیک میل کیا اور اس کی عصمت دری کی۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا لڑکی کو مارتے ہوئے کار کی جانب دھکیل رہا ہے، اس کے ساتھ ایک اور لڑکا بھی ہے، جس وقت یہ واقعہ ہوا ہے، اس وقت آس پاس ٹریفک چل رہا تھا