Bharat Express

Sexual Harassment: زبردستی میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے میٹرو کی سیڑھیوں پر دبوچا،ہندوستانی نے کورین لڑکی کے ساتھ  کی فحش حرکت

ملزم کی شناخت امیت کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم متاثرہ لڑکی کا زبردستی ہاتھ پکڑ کر ویران سیڑھیوں پر دیوار سے ٹکراتا ہے

زبردستی میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے میٹرو کی سیڑھیوں پر دبوچا،ہندوستانی نے کورین لڑکی کے ساتھ  کی فحش حرکت

Sexual Harassment:  ہانگ کانگ میں ایک ہندوستانی شخص کی جانب سے جنوبی کوریا کی لڑکی کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کا افسوسناک واقعہ سوشل میڈیا پر سامنے آیا ہے۔ یہ پورا واقعہ خاتون کے لائیو کیمرے میں قید ہوگیا۔ متاثرہ خاتون آن لائن براڈکاسٹنگ پلیٹ فارم ٹویچ پر لائیو سٹریمنگ کر رہی تھی جب یہ واقعہ پیش آیا۔ ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سوشل میڈیا پر لوگوں میں غصہ پھوٹ رہا ہے ۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں ایک شخص کو میٹرو کی سیڑھیوں پر متاثرہ کا پیچھا کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ لڑکی مبینہ طور پر گھر واپس جارہی تھی۔ ملزم نے ابتدائی طور پر خاتون سے پبلک ٹرانسپورٹ کے لئے  مدد مانگی


تاکہ اس کی توجہ مبذول کرائی جا سکے۔ ملزم نے اچانک اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے ساتھ آنے کو کہا۔ میٹرو تک لڑکی کے پیچھے چلتے ہوئے آدمی کہتا ہے، “سنو، میرے ساتھ چلو۔ میں اکیلا ہوں۔.

ملزم کی شناخت امیت کے نام سے ہوئی ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم متاثرہ لڑکی کا زبردستی ہاتھ پکڑ کر ویران سیڑھیوں پر دیوار سے ٹکراتا ہے اور اس کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے کوشش کرہا ہے۔ اس دوران خاتون کے ٹوئیچ استعمال کرنے والے اس خوفناک واقعے کو براہ راست دیکھ رہے ہیں اور امید کر رہے ہیں کہ کوئی ان کی مدد کے لیے آئے گا۔ اسی دوران جائے وقوعہ کے قریب ایک اور مسافر نے خطرے کی گھنٹی بجائی۔ جس پر ملزم فوراً موقع سے فرار ہوگیا۔

سوشل میڈیا یوزرنے ملزم کی پہچان  امیت کے طور پر ہوئی ہے ۔ ملزم نے اپنے فیس بک پروفائل پر لکھا ہے کہ وہ ہانگ کانگ کے ایک ہندوستانی ریسٹورنٹ راجستھان رائفلز میں ملازم ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ  راجستھان رائفلز نے کہا کہ متعلقہ فرد “راجستھان رائفلز کی ٹیم یا بلیک شیپ کمیونٹی کا حصہ نہیں ہے اور ایک سال سے زیادہ عرصے سے نہیں ہے۔ ہم سنٹرل ایم ٹی آر اسٹیشن پر حملے سے متعلق صورتحال سے واقف ہیں۔” ہم مذمت کرتے ہیں اور اس طرح ہم ایسے رویے کو برداشت نہیں کرتے۔

بھارت ایکسپریس

 

Also Read