Bharat Express

CM Yogi Adityanath

یوگی آدتیہ ناتھ کے اس بیان سے پہلے اور بعد میں بھی ملک کے وزیر داخلہ امت شاہ اپنی انتخابی ریلیوں میں پی او کے کا مسلسل ذکر کر رہے ہیں اور یہ کہنے سے گریز نہیں کر رہے ہیں کہ پی او کے ہندوستان کا حصہ تھا اور ہم اسے واپس لیں گے۔

مینکا گاندھی نہیں چاہتی کہ پولرائزیشن کی سیاست یہاں ان کا کھیل خراب کرے۔ مینکا گاندھی دوسری بار سلطان پور سے الیکشن لڑ رہی ہیں۔ اس سے پہلے 2014 میں ان کے بیٹے ورون گاندھی اس سیٹ سے ایم پی رہ چکے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے ملک بھر میں انتخابی مہم جاری ہے۔ اس دوران یوپی کی قیصر گنج لوک سبھا سیٹ سے ایم پی برج بھوشن سنگھ نے ایک ایسی بات کہی جس سے سیاسی ہلچل مچ گئی۔ انہوں نے غلطی سے اتر پردیش کے وزیر توانائی اے کے شرما کو وزیر اعلیٰ کہہ کر مخاطب کیا۔

وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے بابا صاحب کے نام سے منسوب میڈیکل کالج کا نام ہٹا دیا ہے۔ کانشی رام کے نام سے منسوب کالج کا نام تبدیل کر دیا گیا۔ کانگریس اور سماج وادی پارٹی کی ذات پات کے نام پر ہندوستان کو تقسیم کرنے کی تاریخ رہی ہے۔

پی ایم مودی نے مزید کہا کہ پچھلے 10 سالوں میں نے کاشی کے ساتھ ایسا رشتہ بن گیا ہے کہ اب جب بھی میں بولتا ہوں تو  کہتا ہوں'میرا کاشی' ۔ پی ایم مودی نے جذباتی انداز میں کہا کہ میں اپنے کاشی کے ساتھ ماں بیٹے کا رشتہ محسوس کرتا ہوں۔

اترپردیش میں بلڈوزرسے انصاف کی پالیسی سے متعلق ہمیشہ سے لیڈران دو خیموں میں منقسم رہے ہں۔ ایک طرف یوگی آدتیہ ناتھ اس کے پیروکار رہے ہیں تو کچھ دوسرے لیڈران بھی ہیں، جو اس پالیسی اسے اتفاق نہیں رکھتے ہیں۔ قیصرگنج سے موجودہ بی جے پی رکن پارلیمنٹ برج بھوشن سنگھ نے اسی حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے۔

دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے ہفتہ (11 مئی) کو وزیراعظم نریندرمودی پرتنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ملک کوتانا شاہی سے بچانا ہے۔

وزیر مملکت گلاب دیوی نے اپنے آبائی ضلع سنبھل کا نام بدل کر پرتھوی راج نگر یا کلکی نگر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بی جے پی کے سابق ایم ایل اے دیومنی دویدی نے سلطان پور ضلع کا نام بدل کر کشبھون پور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

لوک سبھا الیکشن کے درمیان کانپورلوک سبھا سیٹ پرکانگریس کو زبردست جھٹکا لگا ہے۔ یہاں سابق مرکزی وزیر کے بھائی نے بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔

یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ انڈیااتحاد خود غرضی کا اتحاد ہے۔ وہ بیانات جو ہندوستان کے دشمنوں کو خوش کرتے ہیں، ملک میں انتشار کی صورتحال پیدا کر سکتے ہیں۔ یہ لوگ اپنی خود غرضی کی وجہ سے مسلسل ایسے متنازعہ بیانات دے رہے ہیں۔