Bharat Express

CM Yogi Adityanath

وزیر اعلیٰ نے کہا، 'یوپی اپنی ترقی اور عوام کے جذبات کے مطابق آئین کے مطابق اسی رفتار سے آگے بڑھے گی۔ جو کچھ بھی ہوگا اصول کے مطابق ہوگا۔ جو بھی کریں گے ریاست کے مفاد میں کریں گے۔ ہم انسانیت کے مفاد میں کام کر رہے ہیں۔

سی ایم نے کہا کہ آج امبیڈکر نگر میں 6 ہزار کروڑ روپے کی سرمایہ کاری آئی ہے جس کا مطلب ہے کہ 10 ہزار لوگوں کو براہ راست روزگار ملے گا۔ جب حکومت میں بیٹھے لوگ صرف خاندان کے بارے میں سوچتے ہیں تو غریبوں کی اسکیموں پر ڈاکہ پڑتا ہے

نیپال سے ملحقہ اضلاع میں زیادہ تر ایسے مدارس ہیں جو غیر قانونی ہیں اور ان میں سے بیشتر مدارس کے رابطے خلیجی ممالک سے ہیں۔  ایس آئی ٹی کی ابتدائی رپورٹ میں یہ واضح ہے کہ ایس آئی ٹی نے پورے یوپی میں قریب 13 ہزار مدارس پر تالے لگانے کی سفارش کردی ہے ۔

آپ کو بتا دیں کہ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کو بم سے مارنے کی دھمکی  دینے والے اس معاملے میں اب تک  سینٹرل زون کے مہانگر کوتوالی میں سیکورٹی ہیڈ کوارٹر میں تعینات ہیڈ کانسٹیبل ادھم سنگھ کی شکایت پر مقدمہ درج کیا جاچکا ہے۔دھمکی دینے والے تک پہنچنے کی کوشش جاری ہے۔

اگرسماجوادی پارٹی کے یہ پانچ اراکین اسمبلی بی جے پی امیدوارکو ووٹ دیتے ہیں تویہ اکھلیش یادو کے لئے بڑا جھٹکا ہوگا کیونکہ ان کے تیسرے امیدوارکی جیت ناممکن سا لگنے لگا ہے۔

ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ ایس پی میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔ سب لوگ بھاگ رہے ہیں۔ ہمارے 8 امیدوار اور 2 ایس پی امیدوار الیکشن جیت رہے ہیں۔ پی ایم مودی کی قیادت میں راجیہ سبھا میں کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں ملک ترقی کر رہا ہے۔

یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے خطاب میں کہا، "آج اتر پردیش نے ملک کی ایک بڑی معیشت کے طور پر ترقی کی ہے۔ پچھلے 6-7 سالوں میں، ہم نے اتر پردیش میں گڈ گورننس قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

اکھلیش نے کہا، ''بی جے پی جانتی ہے کہ کب کس پارٹی کو توڑنا ہے اور کب کس لیڈر کو پارٹی میں شامل کرنا ہے۔ ای ڈی کس لیڈر کے گھر پر کب چھاپہ مارے گی؟

اکھلیش یادو نے بدعنوانی کو لے کر بڑا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ ایودھیا میں حکومت کی سرپرستی میں زمینوں کا غبن ہو رہا ہے۔ گورنر کے خطاب پر ایس پی صدر اکھلیش یادو نے کہا کہ یوپی میں اتنی بدعنوانی پہلے کبھی نہیں ہوئی جتنی اب ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی 13 فروری تک اپنے راجیہ سبھا امیدواروں کی فہرست جاری کر سکتی ہے۔ 10 سیٹوں پر ہونے والے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی آسانی سے 7 سیٹیں جیت سکتی ہے۔ جبکہ بھارتیہ جنتا پارٹی جوڑ توڑ اور پہلی ترجیح کی بنیاد پر آٹھویں سیٹ جیتنے کی کوشش کر رہی ہے۔