آج کا دن اتر پردیش کی سیاست کے لیے بہت اہم ہے۔ راجیہ سبھا کی 10 سیٹوں کے لیے ووٹنگ ہو رہی ہے۔ یہ انتخاب نہ صرف موجودہ راجیہ سبھا کا راستہ طے کرے گا بلکہ یہ لوک سبھا انتخابات کے لیے کئی نئے دروازے بھی کھول سکتا ہے۔ دریں اثنا، سماج وادی پارٹی کو خدشہ ہے کہ اس کے کئی ایم ایل اے بی جے پی امیدواروں کے حق میں کراس ووٹ دے سکتے ہیں۔
ذرائع کا دعویٰ ہے کہ ایس پی کے 10 ایم ایل اے بھارتیہ جنتا پارٹی کے حق میں ووٹ ڈال سکتے ہیں۔ ان سب کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے راجیہ سبھا انتخابات پر کہا، ‘ہمیں امید ہے کہ سماج وادی پارٹی کے تینوں امیدوار جیت جائیں گے۔ جو لوگ دوسروں کیلئے کانٹابوتے ہیں یا دوسروں کے لیے گڈھے کھودتے ہیں وہ خود اس میں گر جاتے ہیں، بی جے پی الیکشن جیتنے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ جو لوگ کچھ فائدہ حاصل کرنا چاہتے ہیں وہ (بی جے پی کی طرف) جائیں گے۔
#WATCH लखनऊ: समाजवादी पार्टी प्रमुख अखिलेश यादव ने राज्यसभा चुनाव पर कहा, “हमें उम्मीद है कि समाजवादी पार्टी के तीनों प्रत्याशी जीतेंगे… जो दूसरों के लिए काटा बोते हैं या गड्ढे खोदते हैं वे खुद ही उसमें गिरते हैं…भाजपा चुनाव जीतने के लिए कुछ भी कर सकती है… जिन्हें कुछ लाभ… pic.twitter.com/JozpNq8v8B
— ANI_HindiNews (@AHindinews) February 27, 2024
دوسری طرف ڈپٹی سی ایم کیشو پرساد موریہ نے کہا کہ ایس پی میں بھگدڑ مچ گئی ہے۔ سب لوگ بھاگ رہے ہیں۔ ہمارے 8 امیدوار اور 2 ایس پی امیدوار الیکشن جیت رہے ہیں۔ پی ایم مودی کی قیادت میں راجیہ سبھا میں کام ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم مودی کی قیادت میں ملک ترقی کر رہا ہے، یوگی آدتیہ ناتھ کی قیادت میں یوپی ترقی کر رہا ہے، اس سے متاثر ہو کر ایم ایل اے چاہتے ہیں کہ بی جے پی کے امیدوار جیتے، سماج وادی پارٹی نے تیسرا امیدوار کھڑا کر کے غلطی کی، انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے۔ ان کے پاس کافی تعداد ہے، لیکن پھر بھی انہوں نے تیسرا امیدوار کھڑا کیا، جب ووٹوں کی گنتی ہوگی تو بی جے پی کے 8 اور سماج وادی کے 2 امیدوار جیتیں گے۔
بھارت ایکسپریس۔