Bharat Express

Central Government

یاد رہے کہ ابھی کچھ دن پہلے جب وزیر اعظم نریندر مودی گنیش پوجا میں شرکت کے لیے چیف جسٹس کی رہائش گاہ پر گئے تھے تو اس کو لے کر کافی سیاسی ہنگامہ ہوا تھا۔ جب اپوزیشن پارٹیوں نے اس پر سوال اٹھائے تو وزیر اعظم نریندر مودی نے ایک ریلی میں اسٹیج سے اس کا جواب دیا۔

انڈمان اور نکوبار جزائر پر سیلولر جیل تھی۔ اس کا نام ’کالے پانی کی سزا‘ کے نام سے کافی مشہور تھا۔ جزائر انڈمان اور نکوبار میں برطانوی نوآبادیاتی جیل تھی۔ اس جیل کو برطانوی حکومت مجرموں اور سیاسی قیدیوں کو ملک بدر کرنے کے مقصد کے لیے استعمال کرتی تھی۔

یو پی ایس سی اور دہلی پولیس نے عدالت کو بتایا تھا کہ انہوں نے نہ صرف کمیشن بلکہ عوام کو بھی دھوکہ دیا ہے کیونکہ وہ 2020 تک تمام کوششیں کرنے کے بعد 2021 میں سول سروسز امتحان (سی ایس ای) میں شرکت کے لیے نااہل ہو گئی تھی۔

نئی دہلی: ’’ شعبہ خواتین، جماعت اسلامی ہند کی جانب سے ستمبر 2024 میں ایک ماہ کی طویل ملک گیر مہم شروع ہونے جا رہی ہے۔ اس مہم کا تھیم ہے’’اخلاقی محاسن آزادی کے ضامن‘‘۔ اس مہم کا مقصد لوگوں میں آگاہی پیدا کرنا اورانہیں بتانا کہ حقیقی آزادی کیا ہے اور اسے اخلاقیات سے …

وزارت صحت نے منکی پوکس میں مبتلا کسی بھی مریض کے لیے دہلی میں Isolation ، انتظام اور علاج کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں۔ یہاں ڈاکٹروں کی ٹیم ان کی نگرانی کرے گی۔

شیو سینا (یو بی ٹی) کے لیڈر سنجے راوت نے مہاراشٹر کے سی ایم ایکناتھ شندے پر تنقید کرتے ہوئے کہا، ’’جو لوگ شندے کے پیچھے چل رہے ہیں وہ سب منافق ہیں۔ جب آپ بھیڑیوں اور لومڑیوں کے جھنڈ میں شامل ہو جاتے ہیں تو کیا ہونے والا ہے؟

مرکز کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے مزید لکھا، 'اپوزیشن جمہوریت کی آکسیجن کی طرح ہے۔ حکومت کے غیر آئینی رویے کو روکنے کے ساتھ ساتھ عوام کی آواز بھی بلند کرتے ہیں۔ یہ لمحہ فکریہ ہے کہ آئینی اداروں کو حکومت نے کٹھ پتلی بنا دیا ہے۔

مرکز کی مودی حکومت نے ویاناڈ میں تباہی کے بعد صورتحال کا جائزہ لیا اور فوری طور پر ایس ڈی آر ایف، آرمی، ایئر فورس، نیوی، فائر سروسز، سول ڈیفنس وغیرہ کے 1200 سے زیادہ ریسکیو اہلکاروں کو موقع پر بچاؤ اور راحت کے کاموں کے لیے تعینات کیا۔

کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کو بتایا گیا کہ گورنرز نے کئی بلوں کو منظوری دینے کے بجائے صدر کو بھیج دیا ہے۔

9 ججوں کی بنچ نے فیصلہ دیا کہ ریاستوں کو معدنیات سے مالا مال زمینوں پر ٹیکس لگانے کی اہلیت اور اختیار حاصل ہے۔ اوڈیشہ، جھارکھنڈ، مغربی بنگال، چھتیس گڑھ، مدھیہ پردیش اور راجستھان کو اس کا فائدہ ہوگا۔