Bharat Express

BJP

صدر ملکارجن کھڑگے نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ہندوستان مخلوط حکومت بنانے جا رہا ہے اور 295 سیٹیں جیتنے والا ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب ان کے لیڈر عوام کے درمیان گئے تو انہیں پتہ چلا کہ کانگریس کو حمایت مل رہی ہے اور کئی جگہوں پر سخت مقابلہ دیکھنے کو ملا۔

2014 میں زیادہ تر انتخابات بی جے پی اتحاد کو 272 سے 276 سیٹیں دے رہے تھے۔ لیکن شاید انتخابی ماہرین یا ایگزٹ پول کرنے والی ایجنسیوں نے بھی مودی لہر کو اتنی سنجیدگی سے نہیں لیا۔ جب نتائج کا دن آیا تو بی جے پی کو 336 سیٹیں ملیں اور پی ایم مودی کی قیادت میں بی جے پی نے مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائی۔

آر جے ڈی لیڈر نے کہا، ''ملک کے لوگ اب مودی جی کے طرز حکمرانی سے تنگ آچکے ہیں۔ اس بار ان لوگوں کا خاتمہ یقینی ہے اور یہ تمام ایگزٹ پول جو دکھا رہے ہیں آنے والے 4 جون کو کھوکھلے ثابت ہوں گے، آپ دیکھیں گے۔

پیما کھانڈو نے 2005 میں ہی سیاست میں قدم رکھا تھا۔ ریاستی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے طور پر کام کیا۔ لیکن ان کا حقیقی سیاسی سفر اس وقت شروع ہوا جب ان کے والد دورجی کھانڈو ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کر گئے۔

ریاست میں اقتدار کی واپسی کو لے کر قائدین اور کارکنوں میں خوشی کا ماحول ہے۔ انہوں نے اپنی جیت کا جشن منانا شروع کر دیا ہے۔ بی جے پی کارکن ایٹا نگر میں پارٹی دفتر کے باہر پٹاخے پھوڑ کر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔

اروناچل پردیش کے چیف الیکٹورل آفیسر پون کمار سینی نے بتایا کہ ووٹوں کی گنتی صبح 6 بجے تمام 24 مراکز پر ایک ساتھ شروع ہوئی۔ پوسٹل بیلٹ کی گنتی مکمل ہونے کے بعد اب ای وی ایم ووٹوں کی گنتی ہو رہی ہے۔

اروناچل پردیش میں اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 4 جون کو ہونی تھی، لیکن پھر تاریخیں بدل دی گئیں کیونکہ حکومت کی مدت 2 جون کو ختم ہو رہی تھی۔ الیکشن کمیشن نے کہا تھا کہ ووٹوں کی گنتی 2 جون کو کی جائے گی، تاکہ موجودہ اسمبلی کی مدت ختم ہونے تک نتائج کا اعلان کیا جا سکے۔

تلنگانہ کی کمان وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کے ہاتھوں میں ہے۔ حالانکہ برسراقتدار کانگریس کو بی جے پی، بی آرایس اوراے آئی ایم آئی ایم سے چیلنج مل رہا ہے۔

لوک سبھا الیکشن 2024 کے لئے 6 مرحلوں کی ووٹنگ ہو چکی ہے۔ آج ساتویں مرحلے میں 8 ریاستوں کی 57 سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ 4 جون کو نتائج آئیں گے۔ اس سے پہلے بھارت ایکسپریس اردو پرآپ کو سب سے درست ایگزٹ پول دیکھنے کو ملے گا۔

سیاسی ماہر یوگیندر یادو نے کہا  کہ سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ہندو مسلمان  یہ ہر جگہ کام نہیں کرتا'۔ پھر بعض مقامات پر یہ جاٹ اور غیر جاٹ ہیں اور بعض مقامات پر یہ تبدیل شدہ قبائلی اور غیر تبدیل شدہ قبائل ہیں۔ کہیں ہندو اور کہیں سکھ۔