سی ایم رہتے کانگریس سے کی بغاوت، جانیں کون ہیں پیما کھانڈو، اروناچل میں کھلاکمل
لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے اروناچل پردیش کے اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی برتری صاف نظر آرہی ہے۔ پیما کھانڈو گزشتہ 2 بار اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں اور اس بار بھی اروناچل پردیش میں زعفران لہرانے والا ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ پیما کھانڈو کون ہیں جو تیسری بار وزیر اعلیٰ بنے ہیں؟
پیما کھنڈو ہندوستان کے سب سے کم عمر وزیر اعلیٰ ہیں جنہوں نے 37 سال کی عمر میں وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالا۔ کھانڈو سے پہلے اکھلیش یادو واحد وزیر اعلیٰ تھے جو کم عمری میں وزیر اعلیٰ بنے تھے۔ اکھلیش یادو نے جب پہلی بار یوپی کا تخت سنبھالا تو ان کی عمر 38 سال تھی۔ اروناچل کے سابق وزیر اعلیٰ دورجی کھانڈو کے بڑے بیٹے پیما نے ہندو کالج دہلی سے گریجویشن مکمل کیا۔
والد کے انتقال کے بعد اسمبلی الیکشن لڑا
پیما کھانڈو نے 2005 میں ہی سیاست میں قدم رکھا تھا۔ ریاستی کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری کے طور پر کام کیا۔ لیکن ان کا حقیقی سیاسی سفر اس وقت شروع ہوا جب ان کے والد دورجی کھانڈو ایک ہیلی کاپٹر حادثے میں انتقال کر گئے۔ اس کے بعد پیما نے 2011 میں اپنے والد کے اسمبلی حلقہ مکتو سے الیکشن لڑا اور بھاری ووٹوں سے جیت کر اسمبلی میں قدم رکھا۔
چین کی سرحد سے متصل اس گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں
2014 میں مکتو سے بلا مقابلہ جیتنے والے کھانڈو اروناچل پردیش کے آبی وسائل اور سیاحت کے وزیر بھی رہ چکے ہیں۔ یہ نشست درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص ہے۔ پیما کھنڈو کا تعلق چین کی سرحد سے متصل ضلع توانگ کے گیانگکھر گاؤں سے ہے اور ان کا تعلق مونپا نامی قبیلے سے ہے۔
جب وہ وزیراعلیٰ تھے تو 43 ایم ایل ایز کے ساتھ بغاوت کی
ستمبر 2016 میں پیما کھانڈو نے اروناچل کے وزیر اعلیٰ رہتے ہوئے 43 ایم ایل اے کے ساتھ کانگریس سے بغاوت کی۔ اس کے بعد وہ بی جے پی کے اتحادی پی پی اے میں شامل ہو گئے۔ دسمبر 2016 میں پی پی اے نے انہیں پارٹی سے نکال دیا۔ اس کے بعد پیما کھانڈو 43 ایم ایل اے کے ساتھ بی جے پی میں شامل ہو گئے۔
اس کے بعد 2019 میں بی جے پی نے پیما کھانڈو کی قیادت میں اروناچل پردیش میں حکومت بنائی۔ 2024 میں پیما کھانڈو کی قیادت میں اروناچل میں ایک بار پھر بی جے پی کی حکومت بنتی دکھائی دے رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس