Bharat Express

BJP

بی جے پی پرسخت حملہ بولتے ہوئے اسدالدین اویسی نے الزام لگایا،  ”تم لوگ انکاونٹر نہیں، آئین کا انکاونٹر کرنا چاہتے ہو۔ عدالت کس لئے ہے، عدالت کس لئے اورآئی پی سی اور سی آرپی سی کس لئے ہے؟ اگرتم لوگ فیصلہ کروگے کہ گولی سے انصاف کریں گے تو بند کردو عدالتوں کو۔ جج پھر کیا کام کریں گے؟“

ایس پی صدر اکھلیش یادو نے ٹویٹ کیا، "بی جے پی حکومت جھوٹے انکاؤنٹر کر کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔ بی جے پی والے عدالت پر یقین نہیں رکھتے۔ آج کے اور حالیہ انکاؤنٹر کی مکمل جانچ ہونی چاہیے اور مجرموں کو چھوڑا نہیں جانا چاہیے۔

کرناٹک انتخابات میں ٹکٹ نہ ملنے سے ناراض بی جے پی لیڈروں نے صاف کہہ دیا ہے کہ وہ کسی بھی قیمت پر الیکشن لڑیں گے۔ ایسے میں کرناٹک میں ہماچل جیسی صورتحال پیدا ہو رہی ہے جہاں باغیوں نے بی جے پی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کی امیدوں کو چکنا چور کر دیا تھا۔

ایک قومی پارٹی کے طور پر کانگریس کا چیلنج بی جے پی سے زیادہ مضبوط ہے۔ کانگریس مرکز میں اسی ماڈل کو ترجیح دینے کے بارے میں سوچ رہی ہے جس طرح اس نے بہار اور مہاراشٹر میں کھیلا ہے۔

نصاب سے مغل تاریخ کو ہٹائے جانے کے خلاف احتجاج پر ردعمل دیتے ہوئے ساکشی مہاراج نے کہا کہ قلعہ مغلوں کا نہیں ہے، قطب مینار مغلوں کا نہیں ہے، تاج محل مغلوں کا نہیں ہے، ہمارے مندروں کو مسمار کر کے ان کی شکل دی گئی۔ بہتری تو ہمیں لانی ہی ہوگی۔

ارون سنگھ نے کہا کہ اس فہرست میں پانچ وکلاء، نو ڈاکٹروں، تین تعلیمی شعبے سے، ایک ریٹائرڈ انتظامی افسر اور ایک ریٹائرڈ انڈین پولیس سروس افسر کے نام شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سرکاری ملازمت سے ریٹائر ہونے والے تین ملازمین اور آٹھ سماجی کارکنوں کو اس میں جگہ دی گئی ہے۔

Congress On Ghulam Nabi Azad: کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے پھر سے غلام نبی آزاد پر سخت تنقید کی ہے۔ غلام نبی آزاد کے راہل گاندھی پر بیان کے بعد بی جے پی نے تبصرہ کیا تو جے رام رمیش نے سابق کانگریسی لیڈر کو گھیر لیا۔

سب سے اوپر کانگریس ہے، جہاں راہل گاندھی کا انتخابی مستقبل غیر واضح ہو سکتا ہے، لیکن سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہونے کے ناطے یہ پارٹی فطری طور پر اپوزیشن کی قیادت کرنے کی حقدار ہے۔ لیکن 'فطرت' اب ہندوستانی سیاست میں اپنی مطابقت کھو چکی ہے۔

بہارمیں مسلم رائے دہندگان کی تعداد 17 فیصد ہے۔ سیمانچل علاقے کے چار اضلاع کشن گنج، ارریہ، پورنیہ اور کٹیہار میں مسلمانوں کی تعداد کافی زیادہ ہے۔ افطار پارٹی کو 2024 لوک سبھا الیکشن سے جوڑ کر دیکھنے کی کوشش ہو رہی ہے۔

بی جے پی کے سینئر لیڈر کیلاش وجے ورگیہ نے خواتین سے متعلق ایک بار پھر متنازعہ بیان دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ خواتین ایسے کپڑے پہن کر نکلتی ہیں تو دل کرتا ہے کہ ان کا نشہ اتار دوں۔