ایم ایل سی ضمنی انتخاب میں بی جے پی امیدوار پدماسین چودھری اور مانویندر سنگھ کی جیت، ایس پی کی شکست
UP MLC Elections: بھارتیہ جنتا پارٹی کے دونوں امیدواروں نے ایس پی امیدواروں کو شکست دے کر اتر پردیش قانون ساز کونسل کے ضمنی انتخابات (ایم ایل سی بائی الیکشن) میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ریٹرننگ افسر محمد مشید نے بتایا کہ بی جے پی کے مانویندر سنگھ، جو کہ کامیاب ہوئے، نے 280 ووٹ حاصل کیے اور ان کے حریف سماج وادی پارٹی کے رام جتن راج بھر کو 115 ووٹ ملے۔
سی ایم یوگی نے دی مبارکباد
جبکہ جیتنے والے بی جے پی کے پدما سین چودھری کو 279 ووٹ ملے اور ان کے حریف ایس پی کے رام کرن کو 116 ووٹ ملے۔ الیکشن افسر نے بتایا کہ دونوں جماعتوں کا ایک ایک ووٹ کالعدم قرار دیا گیا۔ وہیں بی جے پی امیدواروں کی جیت کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کا ردعمل آیا ہے۔ سی ایم یوگی نے بی جے پی کے دونوں امیدواروں کو ان کی جیت پر مبارکباد دی ہے۔
उत्तर प्रदेश विधान परिषद के सदस्य पद हेतु संपन्न हुए उप-चुनाव में डबल इंजन सरकार के प्रत्याशी श्री पदमसेन चौधरी जी एवं श्री मानवेन्द्र सिंह जी को जीत की हार्दिक बधाई!
पूर्ण विश्वास है कि आदरणीय प्रधानमंत्री जी के विजन के अनुरूप विजयी दोनों सम्मानित सदस्यों का लोकनिष्ठ आचरण,…
— Yogi Adityanath (@myogiadityanath) May 29, 2023
پدماسین چودھری اور مانویندر سنگھ کو، جو ڈبل انجن والی حکومت کے امیدوار ہیں، کو اتر پردیش قانون ساز کونسل کے ارکان کے عہدہ کے ضمنی انتخابات میں ان کی جیت کے لیے دلی مبارکباد!
پورا یقین ہے کہ محترم وزیر اعظم کے وژن کے مطابق دونوں فاتح معزز اراکین کا عوامی طرز عمل…
سی ایم یوگی نے ٹویٹ کیا، “پدماسین چودھری اور مانویندر سنگھ، جو ڈبل انجن والی حکومت کے امیدوار ہیں، کو اتر پردیش قانون ساز کونسل کے ممبران کے عہدہ کے ضمنی انتخابات میں جیت کے لیے دلی مبارکباد۔ پورا بھروسہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کے مطابق دونوں فاتح معزز ممبران کا عوامی طرز عمل، محنت اور تجربہ ‘خود کفیل اتر پردیش’ کی قرارداد کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہوگا۔
کن ایم ایل اے نے نہیں دیا ووٹ؟
معلومات کے مطابق پیر کو ہوئے ضمنی انتخاب میں 396 ایم ایل ایز نے ووٹ ڈالا۔ جن سات ایم ایل ایز نے ووٹ نہیں دیا ان میں تین جیل میں بند ایم ایل اے میں عباس انصاری (سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی) عرفان سولنکی (ایس پی) اور رماکانت یادو (ایس پی) شامل ہیں۔ اس کے علاوہ کانگریس کے دو ایم ایل اے، ایک بہوجن سماج پارٹی ایم ایل اے اور ایک ایس پی منوج پارس نے ووٹ نہیں دیا۔ عددی طاقت کو دیکھتے ہوئے، بی جے پی کے امیدواروں کو پہلے ہی برتری سمجھا جا رہا تھا۔ تاہم اکھلیش یادو نے دعویٰ کیا کہ وہ بی جے پی کو شکست دیں گے۔ لیکن آخر میں بی جے پی کے امیدواروں نے بھاری مارجن سے الیکشن جیت لیا۔
-بھارت ایکسپریس