Bharat Express

Attack on Gaza

غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں العمل ہسپتال اور فلسطینی ہلال احمر کے ہیڈ کوارٹر کے قریب ایک گھر کو نشانہ بنانے والے اسرائیلی فضائی حملے میں درجنوں افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے ہیں۔ریڈ کریسنٹ نے ایکس پر یہ بھی کہا کہ بمباری کے نتیجے میں شیشے ٹوٹ گئے اور دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

غزہ میں عالمی ادارہ صحت کے ایک اہلکار کے بقول صورتحال ہر گھنٹے زیادہ خراب ہوتی جا رہی ہے۔چاروں طرف سے شدید بمباری جاری ہے، بشمول یہاں کے جنوبی علاقوں، خان یونس اور یہاں تک کہ رفح میں۔پیپرکورن نے کہا کہ غزہ تک پہنچنے والی انسانی امداد "بہت کم" تھی۔

غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملے میں ہلاکتوں کی اطلاعات ہیں۔فلسطینی صحافیوں اور ٹی وی کے عملے کی جانب سے شیئر کی گئی گراونڈسے فوٹیج میں رہائشیوں کو ملبے کے نیچے سے زندہ بچ جانے والوں کو نکالنے کے لیے اپنے ہاتھوں کا استعمال کرتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے متنبہ کیا ہے کہ اسرائیل کی حکومت کا مقصد مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ کے درمیان "علیحدگی کو مستحکم کرنا" ہے، جس سے مستقبل کی فلسطینی ریاست کو نقصان پہنچے گا، کیونکہ وہ مہلک چھاپے مارتی ہے اور آبادکاروں کے تشدد کو پردہ دیتی ہے۔

فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون  نے اسرائیل کے اندھادھند حملے پر بڑا بیان دیا ہے۔دبئی میں اقوام متحدہ کے کوپ28موسمیاتی مذاکرات کے موقع پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میکرون نے کہا کہ اسرائیل کو ایک دہائی کی جنگ چھیڑنے کا خطرہ ہے۔

اسرائیل کے وزیراعظم بنجامن نتن یاہو نے اعلان کیا ہے کہ جب تک اسرائیل اپنے مقاصد کو حاصل نہیں کرلے گا تب تک جنگ ختم نہیں کی جائے گی ۔اسرائیلی وزیراعظم کے مطابق ان کا مقصد حماس کو مکمل طور پر ختم کرنا ہے تاکہ اسرائیل پر حماس کے دوبارہ حملے کے خطرے کا کوئی خدشہ ہی باقی نہ رہے ۔

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اپنی مہم جاری رکھتے ہوئے سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔ فوج نے بتایا کہ نابلس میں پانچ مشتبہ افراد، ایک کو بدیہ گاؤں اور ایک کو کفر سبا نا می علاقہ سے گرفتار کیا گیا۔

غزہ کے جنوب میں اسرائیلی حملے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران نہیں رکے اور رات کے وقت اس میں مزید شدت آگئی۔ اسرائیلی فورسز نے اپنے حملوں کو خان یونس کے مشرقی علاقوں اور شہر کی ساحلی پٹی پر مرکوز کیا جہاں انہوں نے متعدد رہائشی مکانات کو تباہ کر دیا۔

فلسطینی خبر رساں ادارے وفا نے مقبوضہ مغربی کنارے کے گاؤں جلود کے مقامی باشندوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیلی آباد کاروں نے لوگوں کے گھروں پر پتھراؤ کیا اور متعدد گاڑیوں کو آگ لگا دی۔

اسرائیلی فورسز نے مبینہ طور پر مقبوضہ مغربی کنارے کے متعدد علاقوں کو نشانہ بنانے والی کثیر الجہتی کارروائی کے ایک حصے کے طور پر نابلس میں العسکر مہاجر کیمپ پر بھی دھاوا بول دیا۔