Bharat Express

Ashok gehlot

بی جے پی ہائی کمان کو نشانہ بناتے ہوئے اشوک گہلوت نے کہا، ’’میرے خیال میں اس کا الزام صرف وزیر اعلیٰ پر نہیں ڈالا جا سکتا کیونکہ آپ نے ریموٹ کنٹرول کے ذریعے حکومت چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔‘

پرچہ نامزدگی داخل کرتے وقت راہل گاندھی ، پرینکا گاندھی اور راجستھان کے سابق وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت بھی موجود رہے۔سونیا گاندھی اس وقت یوپی کے رائے بریلی سے رکن پارلیمنٹ ہیں۔

اشوک گہلوت نے ٹویٹ کیا، "ہم حکومت ہند کی طرف سے 5 شخصیات کو بھارت رتن دینے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ ہم ان شخصیات کا بے پناہ احترام کرتے ہیں اور ملک کے لیے ان کی خدمات بے مثال ہیں۔

سریندر پال ٹی ٹی نے ٹھیک 10 دن پہلے 30 دسمبر کو وزیر کے طور پر حلف لیا تھا۔ پھر سریندر پال سنگھ ٹی ٹی کو بھجن لال حکومت میں وزیر مملکت (آزادانہ چارج) بنایا گیا۔ انہوں نے جے پور کے راج بھون میں عہدے اور رازداری کا حلف لیاتھا۔وزیر بننے کے بعد سریندر پال سنگھ اپنی جیت کو لے کر کافی پراعتماد تھے۔

اشوک گہلوت نے ٹویٹ کیا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے 8 دن گزر جانے کے بعد بھی بی جے پی اپنا وزیر اعلیٰ منتخب نہیں کر پائی ہے۔

 راجستھان میں بری شکست کے بعد اشوک گہلوت نے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

آج شام 5:30 بجے اشوک گہلوت راج بھون پہنچیں گے اور گورنر کلراج مشرا کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ کانگریس کو امید تھی کہ حکومت دہرائے گی اور راجستھان میں دہائیوں سے چلی آرہی روایت بدل جائے گی۔

Rajasthan Election 2023: سابق وزیراعلیٰ وسندھرا راجے نے راج بھون پہنچ کرگورنر کلراج مشرا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی ملاقات کرکے سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے بعد سامنے آنے والے بیشتر ایگزٹ پولز (انتخابات کے بعد کے سروے) میں راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو آگے رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، جب کہ تلنگانہ اور چھتیس گڑھ  میں کانگریس کے آگے رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اکتوبر کو ای ڈی نے ویبھو گہلوت سے تقریباً 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ 16 نومبر کی تاریخ دی گئی، جس کے تحت انہیں آج ای ڈی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔