Bharat Express

Ashok gehlot

اشوک گہلوت نے ٹویٹ کیا ہے کہ اسمبلی انتخابات کے نتائج کے 8 دن گزر جانے کے بعد بھی بی جے پی اپنا وزیر اعلیٰ منتخب نہیں کر پائی ہے۔

 راجستھان میں بری شکست کے بعد اشوک گہلوت نے وزیراعلیٰ عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اور انہوں نے شکست کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

آج شام 5:30 بجے اشوک گہلوت راج بھون پہنچیں گے اور گورنر کلراج مشرا کو اپنا استعفیٰ پیش کریں گے۔ کانگریس کو امید تھی کہ حکومت دہرائے گی اور راجستھان میں دہائیوں سے چلی آرہی روایت بدل جائے گی۔

Rajasthan Election 2023: سابق وزیراعلیٰ وسندھرا راجے نے راج بھون پہنچ کرگورنر کلراج مشرا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی ملاقات کرکے سیاسی گلیاروں میں ہلچل پیدا کردی ہے۔

پی ٹی آئی کے مطابق ملک کی پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے لیے ووٹنگ کے بعد سامنے آنے والے بیشتر ایگزٹ پولز (انتخابات کے بعد کے سروے) میں راجستھان اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کو آگے رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، جب کہ تلنگانہ اور چھتیس گڑھ  میں کانگریس کے آگے رہنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اکتوبر کو ای ڈی نے ویبھو گہلوت سے تقریباً 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی تھی۔ پوچھ گچھ کے لیے دوبارہ 16 نومبر کی تاریخ دی گئی، جس کے تحت انہیں آج ای ڈی کے سامنے پیش ہونا ہوگا۔

وزیر اعظم مودی نے کہا کہ کانگریس ایم ایل اے کے رشتہ داروں پر الزامات لگائے جاتے ہیں۔ کانگریس ایم ایل اے کھلے عام خواتین کے خلاف بیانات دے رہے ہیں۔ جب وزیر اعلیٰ (اشوک گہلوت) ایسے ہوتے ہیں کہ خواتین کے خلاف جرائم کو فرضی قرار دیتے ہیں تو ظالموں کے حوصلے بڑھ جاتے ہیں۔

انتخابات سے عین قبل گہلوت نے یہ تصویر شیئر کرکے کارکنوں اور لیڈروں کو پیغام دیا ہے کہ وہ متحد ہوکر کانگریس کے لیے تیاری کریں اور یقین کریں کہ ان کی پارٹی قیادت بھی وہی ہے۔

راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے آج نامزدگی میں اپنا حلف نامہ جمع کرایا۔ اس حلف نامے کے مطابق ان کے پاس کوئی گاڑی نہیں ہے۔ اپنے حلف نامے میں دی گئی معلومات کے مطابق سی ایم کے پاس صرف 20 ہزار روپے نقد ہیں جبکہ ان کی اہلیہ سنیتا گہلوت کے پاس 10 ہزار روپے نقد ہیں

میٹنگ میں اشوک گہلوت اور راہل گاندھی کے درمیان تیکھی بحت کے بعد سونیا گاندھی کو مداخلت کرنا پڑی۔ انہوں نے اشاروں کنایوں سے دونوں رہنماؤں کو تسلی دی۔ راہل گاندھی کی ناراضگی کی وجہ یہ ہے کہ اشوک گہلوت نے یہ جانتے ہوئے بھی اعلیٰ قیادت کو مطلع نہیں کیا کہ ریاست میں حکومت مخالف لہر چل رہی ہے