Bharat Express

Arvind Kejriwal

عبوری ضمانت کے بعد بھی کیجریوال کے جیل میں رہنے کی وجہ سی بی آئی کے ذریعہ ایک اور معاملے میں ان کی گرفتاری ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ جب کیجریوال ای ڈی کی جانچ کے دوران جیل میں تھے، سی بی آئی نے انہیں 26 جون 2024 کو مبینہ شراب گھوٹالہ میں گرفتار کیا تھا۔ سی

راؤز ایوینیو کورٹ نے سی بی آئی معاملے میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال کی عدالتی حراست 25 جولائی تک بڑھا دی ہے۔

آتشی نے کہا کہ بی جے پی کو معلوم تھا کہ کیجریوال کو راؤس ایونیو کورٹ سے ضمانت مل گئی ہے۔ اسے معلوم تھا کہ سپریم کورٹ سے بھی انہیں ضمانت مل جائے گی، اس لیے اس نے ایک اور سازش رچی اور سپریم کورٹ میں ضمانت کی سماعت ہونے سے ایک دن پہلے اروند کیجریوال کو سی بی آئی کے ہاتھوں گرفتار کروا دیا۔

اے اے پی کی جانب سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے سوربھ بھردواج نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ تمام کیسز فرضی ہیں۔ میں ان تمام لوگوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں جو مرکزی حکومت کے مظالم کے خلاف لڑ رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس سنجیو کھنہ کی سربراہی والی بنچ اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنائے گی۔ بنچ میں جسٹس دیپانکر دتہ بھی شامل ہیں۔ اس سے پہلے کیجریوال کی اس درخواست پر سپریم کورٹ میں 17 مئی کو سماعت ہوئی تھی۔

ای ڈی کے داخل کردہ جواب کے بعد ہائی کورٹ نے عرضی گزار کے وکیل کو جواب داخل کرنے کے لیے چار ہفتے کا وقت دیا ہے۔

سندیپ پاٹھک نے جمعرات کو پریس کانفرنس کرتے  ہوئے کہا کہ، "عدالت نے اپنے حکم میں صاف لکھا ہے کہ ای ڈی یہ بتانے میں ناکام رہی ہے کہ پوری رقم کہاں سے آئی اور کہاں گئی۔

ای ڈی نے اپنی چارج شیٹ میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال پرسنگین الزام لگائے ہیں۔ ای ڈی کا دعویٰ ہے کہ کیجریوال کو اس بات کی جانکاری تھی کہ گوا الیکشن میں رشوت کے پیسے کا استعمال ہوا۔

دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اس وقت تہاڑ جیل میں بند ہیں۔ ای ڈی کی طرف سے داخل کی گئی 8ویں چارج شیٹ میں عام آدمی پارٹی اور اس کے کنوینر اروند کیجریوال کو اہم ملزم کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

جسٹس نینا بنسل کرشنا کی عدالت اس کیس کی سماعت کر رہی ہے۔ اروند کیجریوال کو ہفتے میں دو بار اپنے وکلاء سے ملنے کی اجازت ہے۔ قابل ذکر با ت یہ ہے کہ اروند کیجریوال نے دہلی ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی ہے، جس میں دو اضافی ملاقاتوں کا مطالبہ کیا گیا ہے