Bharat Express

Amritpal Singh

خالصتان حامی امرت پال سنگھ سورن مندر میں انٹری لینے کی کوشش میں ہے۔ میڈیا کے سامنے سرینڈر بھی کرسکتا ہے۔ حالانکہ اس دوران اس نے تین شرطیں بھی رکھ دی ہیں۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جس طرح سے دو مشتبہ افراد کار کے اندر سے بھاگے، کہا جا رہا ہے کہ وہ امرت پال سنگھ اور پپل پریت ہیں۔ پولیس نے اس کی گرفتاری کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے

پی ٹی آئی کے مطابق ایسا مانا جا رہا ہے کہ امرت پال نیپال میں چھپا ہوا ہے۔ دو دن پہلے یہ خبر آئی تھی کہ وہ دہلی میں ہو سکتا ہے اور بھیس میں قومی راجدھانی میں داخل ہوا ہو۔

امرت پال پولیس کو چکمہ دینے میں مسلسل کامیاب ہو رہا ہے۔ تاہم، پولیس نے اس کے بہت سے قریبی دوستوں پر شکنجہ کسا ہے اور اس کے کئی ساتھیوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور این ایس اے بھی لگا دیا گیا ہے۔

سرحدی مقامات پر ایک سخت چیکنگ مہم چلائی جا رہی ہے تاکہ امرت پال کی کسی بھی شکل میں شناخت ہو سکے۔ اسی لیے بارڈر پر ہر دکان وغیرہ پر اس کی ہر شکل کے پوسٹر چسپاں کیے گئے ہیں۔

Khalistani leader Amritpal Singh: گزشتہ سال ’وارث پنجاب دے‘ کے بانی اداکار-کارکن دیپ سدھو کی موت کے بعد امرت پال سنگھ تنظیم کا سربراہ بنا تھا۔ 

خالصتان حامی امرت پال ابھی بھی پولیس کی گرفت سے باہر ہے۔ اس درمیان پولیس نے بلجیت کور نام کی ایک خاتون کو گرفتار کیا ہے۔ الزام ہے کہ شاہ آباد کی سدھارتھ کالونی میں رہنے والی اس خاتون نے امرت پال اور اس کے ایک ساتھی کو اپنے گھر میں پناہ دی تھی۔

امرت پال کی تنظیم میں خواتین کو کوئی کردار نہیں دیا گیا۔ رینا رائے (دیپ سدھو کی گرل فرینڈ) کو امرت پال کے دیپ سدھو کے ساتھ تعلقات کے بارے میں کھل کر بات کرنے کی اجازت نہیں تھی۔

ملزم امت کو دہلی کے تلک وہار سے حراست میں لیا گیا ہے۔اسپیشل سیل کے ذرائع کے مطابق دو روز قبل امت سنگھ نامی شخص کو پنجاب پولیس دہلی سے لے گئی تھی۔

ہندوستان واقعی بدل رہا ہے۔ ملک کے سیاستدانوں نے یورپی ممالک کے سامنے دم ہلانے کے بجائے انہیں اسی زبان میں جواب دینا شروع کر دیا ہے جو اب تک ہندوستانیوں کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ حکومت ہند نے ملک دشمن حملوں میں آنکھیں بند کیے بیٹھے برطانیہ کو اس کی حیثیت دکھانے کا فیصلہ کیا ہے۔