Bharat Express

allahabad court

آج کپل سبل نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود کیس کی سماعت نہیں ہو رہی ہے۔ سبل نے کہا کہ ان معاملات میں ہمیں کیا کرنا چاہئے؟ دیکھیں اس عدالت میں حکم کے باوجود کیا ہو رہا ہے، اگر ہائی کورٹ ایسا کرے تو شہری کہاں جائیں گے؟

واضح رہے کہ 69ہزار اساتذہ کی بھرتیوں میں ریزرویشن کی بے ضابطگیوں کا کیس ہائی کورٹ میں کافی عرصے سے زیر التوا تھا۔ اساتذہ کی بھرتی میں 19 ہزار سیٹوں کی ریزرویشن کے حوالے سے بے ضابطگیوں کے الزامات تھے۔ بہت سے لوگ اس میں گڑبڑی کا الزام لگا کر عدالت گئے تھے۔

دراصل بار ایسوسی ایشن نے اپنے مطالبات کے حوالے سے میٹنگ کی اور چیف جسٹس سمیت سینئر ججز کے سامنے اپنا موقف پیش کیا۔ تاہم ججز اور بار ایسوسی ایشن کے درمیان مذاکرات کسی نتیجے پر نہ پہنچ سکے اور ناکام رہے۔ ایسے میں اب جج اور وکیل کے درمیان ٹکراو ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

عدالت نے کہا کہ اسلام میں یقین رکھنے والے شخص کو لیو ان ریلیشن شپ میں رہنے کا کوئی حق نہیں، اوریہ حق تب تو ہرگز نہیں دیا جا سکتا جب اس کی شادی پہلے ہی ہوچکی ہو۔ واضح رہے کہ چند ماہ قبل بھی جوڑے کی جانب سے سیکیورٹی کے حوالے سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

حالانکہ اس فیصلے کے خلاف کچھ حد تک ناراضگی بھی دیکھی گئی ہے اور جسٹس ڈی کے سنگھ نے اس ٹرانسفر کو بدلنے کیلئے سپریم کورٹ کو ریپرزنٹیشن بھی بھیجا تھا لیکن سپریم کورٹ کالجیم نے اس کو خارج کرتے ہوئے تبادلے کا حکم صادر کردیا ہے۔