Bharat Express

Air Quality Index

دہلی کے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم کے مطابق 20 سے 21 جنوری تک ہوا کا معیار خراب زمرے میں رہنے کا امکان ہے۔

فضائی آلودگی سے زندگیاں بچانا  اہمیت کی حامل چیز ہے۔ پی اے کیو ایس یہی کام کررہا ہے۔

گزشتہ ماہ کی17 تاریخ سے قومی دارالحکومت میں ہوا کے معیار کے انڈیکس کے 'شدید' زمرے میں ہونے کی وجہ سے، 10ویں اور 12ویں جماعت کو چھوڑ کر، دیگر کلاسیں آن لائن منعقد کی جا رہی تھیں۔ تاہم 18 نومبر کو 10ویں اور 12ویں کلاسز کو بھی آن لائن کر دیا گیا تھا۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ کلاسز آن لائن ہونے کی وجہ سے طلباء کی بڑی تعداد مڈ ڈے میل اور آن لائن کلاسز کے فوائد حاصل نہیں کر پائی۔ اس کے علاوہ یہ بات بھی سامنے آ رہی ہے کہ پابندیاں تعلیمی سرگرمیوں اور تعلیمی معیار کو متاثر کرتی ہیں۔

دہلی کے مختلف علاقوں میں مختلف AQI ریکارڈ کیا گیا ہے۔ آنند وہار میں 457 AQI، اشوک وہار میں 455، چاندنی چوک میں 439، آر کے پورم میں 421 ریکارڈ کیا گیا ہے جو شدید زمرے کی نشاندہی کرتا ہے۔

پاکستان کے لاہور میں واقع میو اسپتال میں آلودگی کے شکار 4000 سے زائد مریضوں کا علاج کیا گیا ،جب کہ جناح اسپتال میں 3500 مریضوں کا علاج کیا گیا۔

مرکزی آلودگی اور کنٹرول بورڈ (CPCB) کے مطابق دارالحکومت دہلی میں جمعرات کی صبح 7:15 بجے تک ہوا کے معیار کا اوسط انڈیکس 430 پوائنٹس پر رہا۔

نوٹیفکیشن کے مطابق مخصوص علاقوں میں رات 8 بجے کے بعد آؤٹ ڈور بار بی کیو پر بھی پابندی عائد کر دی گئی۔ پنجاب کی وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف نے بھارت اور پاکستان کی حکومتوں کے درمیان اسموگ ڈپلومیسی شروع کرنے کا اشارہ دیا ہے۔

مقامی حکومت نے والدین اور تعلیمی اداروں کی انتظامیہ سے بھی درخواست کی کہ وہ اسکول کے اوقات میں تبدیلی کرتے ہوئے بچوں کی حفاظت اور سہولت کے لیے تمام حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔

یوپی حکومت کے الزامات کے بارے میں بات کریں تو بتادیں کہ نوئیڈا-غازی آباد میں کوالیٹی انڈیکس 300سے زیادہ ہے جبکہ لاہور، پاکستان میں اے کیو آئی لیول گزشتہ پیر کو 700 سے زیادہ تھا۔ جو کہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی جانب سے مقرر کردہ گائیڈ لائنز سے تقریباً 65 گنا زیادہ ہے۔