Bharat Express

Adani Enterprises

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے آج اڈانی گروپ کے معاملے پر مرکزی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے بعض غیر ملکی اخبارات کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دو بڑے بین الاقوامی اخبارات نے سنگین سوالات اٹھائے ہیں۔ ان اخبارات کا ہندوستان کی شبیہ اور سرمایہ کاری پر اثر پڑتاہے۔

ایکویٹی کی نمایاں تعیناتی کے نتیجے میں کل ایکویٹی کل اثاثوں کے 55.77فیصد تک بڑھ گئی جبکہ مالی سال 2019 کے آخر میں یہ 40.16فیصد تھی۔ مالی سال 13 کے آخر میں تعینات کی گئی ایکویٹی 2,35,812 کروڑ روپے تھی، جو کہ 1,87,087 کروڑ روپے کے خالص قرض سے بہت زیادہ ہے۔

ریلی، گروپ میٹنگ، بریسٹ فیڈنگ کوئز مقابلے، کونسلنگ وغیرہ کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا گیا۔ ورلڈ بریسٹ فیڈنگ ویک کے اختتام کے موقع پر آج 8 اگست کو بڑی گبی، لالہ پورہ، بازارڈیہا، راج گھاٹ وغیرہ کی کچی آبادیوں میں حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کو موٹے اناج سے بنی مختلف اقسام کی صحت کو بہتر بنانے والی پکوانوں کی نمائش کے ذریعے آگاہ کیا گیا۔

جولائی کا مہینہ  اڈانی گروپ کے اسٹاک کے لیے بہترین مہینہ رہا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ میں گروپ کی درج کمپنیوں کے مارکیٹ سرمایہ میں 7.04 فیصد یا 71,032 کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے۔ 30 جون اور 31 جولائی کے درمیان، اڈانی گروپ کی مارکیٹ کیپ 10,09,075 کروڑ روپے سے بڑھ کر 10,80,107 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

توانائی کی فراہمی کے انتظام میں اپنے وسیع علم سے فائدہ اٹھانے کی کمپنی کی صلاحیت اسے صارفین کو جدید ترین ڈیٹا سینٹر سولوشنز کے ساتھ اینڈ ٹو اینڈ انرجی سیکیورٹی اور کنٹرول فراہم کرنے کے قابل بناتی ہے، جس میں ڈیٹا سینٹر کا ڈیزائن، تعمیر اور مکمل ڈیجیٹل انفراسٹرکچر شامل ہے۔

تمام 10 اڈانی اسٹاکس کی مارکیٹ ویلیو میں صرف تین تجارتی سیشنوں میں تقریباً 1.8 لاکھ کروڑ روپے کا اضافہ ہوا ہے کیونکہ سرمایہ کاروں نے ہنڈنبرگ کے الزامات پر سپریم کورٹ کی مقرر کردہ کمیٹی کی رپورٹ کو اڈانی گروپ کو کلین چٹ کے طور پر سمجھا ہے۔

Adani Group: ہنڈن برگ کی رپورٹ آنے کے بعد اڈانی گروپ کے مارکیٹ کیپ میں 140 ارب ڈالرکی کمی آئی ہے۔ اپنے کاموں کو مضبوط بنانے کے لئے، گروپ نے 34,900 کروڑ کے پروجیکٹ کو روک دیا ہے۔

 اڈانی گروپ کے افسران نے آنے والے سالوں میں اپنے فرائض اور کمپنی کی صلاحیتوں پر پورا زور دیا ہے۔ ساتھ ہی قرض کی ادائیگی سے متعلق بھی بڑا بیان دیا ہے۔

Adani Ports: بندرگاہوں پر سنبھالے جانے والے کارگو کی مقدار میں اضافہ اس بات کا اشارہ ہے کہ ملک کی معیشت تیز رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے۔

Gautam Adani: مختلف حلقوں میں کاروبار کرنے والے اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی ایک وقت دنیا کے تیسرے سب سے امیر شخص تھے، لیکن اب وہ پھسل کر 30ویں مقام پر آچکے ہیں۔