Bharat Express

Adani Enterprises

اڈانی گروپ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا، "ہم اس دھوکہ دہی کے عمل کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہر کسی سے درخواست کرتے ہیں کہ وہ ان فرضی فراڈ ریلیز کو نظر انداز کریں۔

شمسی صلاحیت کو 25 سال کی مدت کے لیے بجلی کی فراہمی کے لیے INR 2.70 فی کلو واٹ کے فلیٹ ٹیرف پر مختص کیا گیا ہے۔ شمسی پروجیکٹوں کے انٹر اسٹیٹ ٹرانسمیشن سسٹم سے منسلک ہونے کی توقع ہے اور ایم ایس ای ڈی سی ایل کے ساتھ پی پی اے کے نفاذ سے تین سال کی مدت میں حیران کن انداز میں تیار کیے جائیں گے۔

اڈانی گروپ نے ایک بیان میں کہا، "ہم بے بنیاد الزامات کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اڈانی گروپ کا کسی بھی سوئس عدالت کی کارروائی میں کوئی دخل نہیں ہے۔ اور نہ ہی کسی اتھارٹی کی طرف سے ہماری کمپنی کا کوئی اکاؤنٹ ضبط کیا گیا ہے۔"

پچھلے 12 مہینوں میں اڈانی انٹرپرائزز کے شیئر میں 24 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ حالانکہ، سالانہ بنیادوں پر اس میں 7.6 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔ بلومبرگ کے اعداد و شمار کے مطابق، کمپنی کو ٹریک کرنے والے تینوں تجزیہ کاروں نے اسٹاک کو 'BUY' کی درجہ بندی دی ہے۔

'کور انفراسٹرکچر' پلیٹ فارم میں AEL کے بنیادی ڈھانچے کے کاروبار، یوٹیلٹی (اڈانی گرین انرجی، اڈانی پاور، اڈانی انرجی سلوشنز اور اڈانی ٹوٹل گیس) اور ٹرانسپورٹ (اڈانی پورٹس اینڈ ایس ای زیڈ) کے کاروبار شامل ہیں۔

بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ وہ 70 سال کے ہونے پر ریٹائر ہونے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس وقت گوتم اڈانی کی عمر 62 سال ہے۔

ہندوستان میں امریکی سفیر ایرک گارسیٹی نے اڈانی گروپ کے کھاوڈا قابل تجدید توانائی  پروجیکٹ  کا دورہ کیا - جو کہ دنیا کا سب سے بڑا ہے، جو کہ ہنڈنبرگ حملے سے آگے بڑھنے اور نئی حمایت حاصل کرنے کے تازہ اشارے مل رہے  ہیں۔

یہ مہم ریڈ کراس بلڈ بینک اور گورنمنٹ اسپتال بلڈ بینک کے اشتراک سے منعقد کی گئی تھی۔ اس مہم کو کامیاب بنانے میں 2 ہزار سے زائد ڈاکٹرز، پیرا میڈیکس، ڈیٹا آپریٹرز، مینجمنٹ اور ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے ارکان کی ٹیم نے اہم رول ادا کیا۔

اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم، جو اے جی ایم میں اڈانی کے شیئر ہولڈرزسے خطاب کررہے تھے، نے کہا کہ سال 2024 اڈانی انٹر پرائززکے لئے ایک اہم سنگ میل ہے۔ اڈانی انٹرپرائززاس سال اپنی لسٹنگ کی 30 ویں سالگرہ منا رہا ہے۔

گوتم اڈانی نے مزید کہا کہ 2050 تک ہندوستانی اسٹاک مارکیٹ کا سرمایہ 40 ٹریلین ڈالر سے تجاوز کر جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ ہندوستان اگلے 26 سالوں میں اپنے اسٹاک مارکیٹ میں تقریباً 36 ٹریلین ڈالر کا مارکیٹ کیپ شامل کرے گا۔