آئی پی ایل نیلامی میں جھارکھنڈ کے تین کھلاڑیوں کا سلیکشن
انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) 2024 کی منی نیلامی میں جھارکھنڈ کے تین کھلاڑی کروڑ پتی بن گئے۔ پہلی بار ملک سے باہر دبئی میں ہونے والی نیلامی میں کمار کشاگرا کو دہلی کیپٹلس نے خریدا، رابن منز اور سوشانت مشرا کو گجرات ٹائٹنز نے خریدا۔ آئی پی ایل کے 17ویں ایڈیشن کے لیے کھلاڑیوں کی نیلامی منگل کے روز دبئی کے کوکا کولا ایرینا میں ہوئی، اس نیلامی میں کھلاڑیوں پر بہت زیادہ رقم کی بارش ہوئی۔ دہلی نے جھارکھنڈ کے بوکارو سے 19 سالہ وکٹ کیپر بلے باز کمار کشاگرا کے لیے کھل کر بولی لگائی۔ 19 سالہ کمار کشاگرا کو دہلی کیپٹلس نے 7.20 کروڑ روپے میں خریدا، جبکہ رانچی کے نوجوان ان کیپڈ کھلاڑی سوشانت مشرا کو گجرات ٹائٹنز نے کروڑ پتی بنایا۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز سوشانت مشرا کو بیس لاکھ روپے کی بنیادی قیمت سے 2 کروڑ 20 لاکھ روپے کی بولی لگا کر اپنی ٹیم میں شامل کیا گیا۔ سشانت مشرا ساؤتھ ایسٹرن ریلوے میں کام کر رہے ہیں۔
جھارکھنڈ کے پہلے قبائلی کرکٹر رابن منز کے لیے کئی ٹیموں نے بولی لگائی۔وکٹ کیپر بلے باز رابن منز، جن کی بنیادی قیمت 20 لاکھ روپے تھی، آخر کار گجرات ٹائٹنز نے 3.60 کروڑ روپے میں خرید لیا۔ چنئی سے ممبئی نے انہیں خریدنے کے لیے بولی لگائی تھی۔ رابن منز نے جھارکھنڈ کے گملا ضلع سے کھیلتے ہوئے اپنی الگ پہچان بنائی ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس نیلامی میں آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل اسٹارک آئی پی ایل کی نیلامی کی تاریخ کے مہنگے ترین کھلاڑی بن گئے۔ اسٹارک کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز نے 24.75 کروڑ روپے میں خریدا۔ اس نیلامی میں آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز کو سن رائزرس حیدرآباد نے 20.50 کروڑ میں خریدا۔
یہ بھی پڑھیں: کولکاتا نائٹ رائیڈرس نے مشیل اسٹارک پر کیوں کھیلا 24.75 کروڑ روپئے کا بڑا داؤں؟ جانئے خاص وجہ
ایک اوور میں دو باؤنسر
ESPNcricinfo کی ایک رپورٹ کے مطابق IPL کے اگلے سیزن یعنی IPL 2024 سےگیند باز آئی پی ایل میچوں کے ہر اوور میں زیادہ سے زیادہ 2 باؤنسر ڈال سکتے ہیں۔ اب تک ایسا نہیں تھا۔ اب تک بین الاقوامی کرکٹ کی طرح آئی پی ایل میں بھی وہی اصول چلائے جا رہے تھے۔ جن کے مطابق بولرز ایک اوور میں زیادہ سے زیادہ ایک باؤنسر پھینک سکتے تھے۔ اس سے زیادہ گیند کرنا نو بال تصور کیا جاتا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ یہ اب آئی پی ایل میں نہیں ہوگا۔ لیکن ابھی تک اس نئے اصول کے بارے میں بی سی سی آئی کی طرف سے کوئی بیان نہیں آیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔