Bharat Express

Mohammad Yousuf Conversion Story: یوسف یوحنا کو کس نے پڑھایا کلمہ، کیوں تین سال تک گھر والوں سے چھپایا اور کیسے انتقال سے 10 دن قبل والد نے بھی اپنایا اسلام

یوسف نے بتایا کہ ان کے والد نے بھی وفات سے صرف 10 دن پہلے کلمہ پڑھا تھا۔ پھر یوسف  پہلی بار حج پر گئے تھے۔ یوسف نے کہا کہ سعید بھائی نے مجھے کلمہ پڑھوایا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے مولوی فہیم سے ملاقات کروائی۔ یوسف جب تین سال تک مسلمان ہونے کی حقیقت چھپاتے رہے تو مسجد نہیں گئے۔

پاکستان کرکٹ میں مذہب کے نام پر بہت زیادہ امتیازی سلوک  کی مسلسل شکایت ہورہی ہے اور یہ شکایت فی الحال صرف دانش کنیریا کی جانب سے کی جارہی ہے اور طرح طرح کے الزامات لگائے جارہے ہیں ،دانش کی طرف سے اپنے غیرمسلم ہونے کی وجہ سے امتیازی سلوک کا الزام کوئی نئی با ت نہیں ہے بلکہ گزشتہ کئی سالوں سے وہ اس پر بات کرتے رہے ہیں۔ ایسے الزامات بھی سامنے آئے ہیں کہ پاکستان میں کھلاڑیوں پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔ لیکن ان سب کے درمیان سابق مسیحی کھلاڑی یوسف یوحنا کا نام بھی آتا ہے جنہوں نے مارچ 1998 میں انٹرنیشنل کرکٹ میں ڈیبیو کیاتھا اور صرف 6 سال بعد یعنی 2004 میں انہوں نے اسلام قبول کرلیا۔ اس کے بعد انہوں  نے اپنا نام محمد یوسف رکھا۔

تین سال تک گھر والوں کو نہیں بتایا

یوسف نے کئی بار کہا ہے کہ انہوں  نے اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا تھا۔ اس میں سابق پاکستانی کرکٹر سعید انور نے ان کی بہت مدد کی تھی۔ یوسف نے اپنے انٹرویو میں ایک بار پھر واضح طور پر کہا ہے کہ ان کے کلمہ شہادت پڑھنے میں انور نے سب سے اہم کردار ادا کیا۔ 49 سالہ محمد یوسف نے نادر علی کے یوٹیوب چینل کو انٹرویو دیاہے۔ اس دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ اسلام قبول کرنے کے بعد انہوں نے یہ بات 3 سال تک سب سے چھپا رکھی تھی۔ انہوں نے اپنے گھر والوں کو یا اپنی بیوی کو بھی نہیں بتایا۔ بعد میں والد اور والدہ بہت ناراض ہوئے۔

موت سے 10 دن قبل والد نے پڑھا کلمہ

بیوی نے بھی ٹریننگ لی اور پھر اپنی مرضی سے اسلام قبول کیا۔ یوسف نے بتایا کہ ان کے والد نے بھی وفات سے صرف 10 دن پہلے کلمہ پڑھا تھا۔ پھر یوسف  پہلی بار حج پر گئے تھے۔ یوسف نے کہا کہ سعید بھائی نے مجھے کلمہ پڑھوایا۔ اس کے بعد انہوں نے مجھے مولوی فہیم سے ملاقات کروائی۔ یوسف جب تین سال تک مسلمان ہونے کی حقیقت چھپاتے رہے تو مسجد نہیں گئے۔ انہوں نے بتایا کہ مشہور شخصیت ہونے کی وجہ سے وہاں جانا مشکل تھا۔ یوسف نے کہا، ‘2004 میں مسلمان ہونے کے بعد بھی میں کراس بنا رہا تھا کیونکہ میں اسے ظاہر نہیں کرنا چاہتا تھا۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ سب ٹھیک ہو گیا۔

یوسف پر پی سی بی نے لگایاتھا سنگین الزام

اس طرح یوسف نے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی۔یوسف نے ٹیسٹ کرکٹ کا آغاز 1998 میں جنوبی افریقہ کے خلاف جوہانسبرگ میں کیا۔ یوسف نے 90 ٹیسٹ کھیلے اور 52.29 کی اوسط سے 7530 رنز بنائے۔ انہوں نے 288 ون ڈے میچوں میں 41.71 کی اوسط سے 9720 رنز بنائے۔ 2006 میں یوسف نے 11 ٹیسٹ میچوں میں 1788 رنز بنائے جس میں 9 سنچریاں اور 3 نصف سنچریاں شامل تھیں۔ یوسف نے 99.33 کی اوسط سے رنز بنائے۔ ایک کیلنڈر سال میں سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے کا یہ عالمی ریکارڈ اب بھی قائم ہے۔ مارچ 2010 میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے دورے میں شرمناک شکستوں کے بعد پی سی بی نے محمد یوسف پر غیر معینہ مدت کے لیے کرکٹ سے پابندی عائد کر دی تھی۔ پی سی بی نے یوسف پر ٹیم میں گروپ بندی پیدا کرنے کا الزام لگایا۔ تب یوسف نے کہا تھا کہ ‘بورڈ نے مجھے خط لکھا کہ میں نے آسٹریلیا میں ٹیم کا ماحول خراب کیا ہے۔’ محمد یوسف نے اس کے بعد ریٹائرمنٹ کا فیصلہ کیا۔ جولائی 2010 میں انگلینڈ کے خلاف پہلے ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کی عبرتناک شکست کے بعد یوسف کو واپس بلا لیا گیا۔ انہوں نے اس سیریز میں اپنا آخری بین الاقوامی میچ کھیلا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read