کوہلی یا جو روٹ، کون ہے بہترین ٹیسٹ بلے باز، ایڈم گلکرسٹ کے بیان نے مچائی ہلچل
انگلینڈ کے سابق کپتان مائیکل وان نے حال ہی میں گفتگو کے دوران جو روٹ کو بہترین ٹیسٹ بلے باز منتخب کیا تھا ۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اسی گفتگو کے دوران آسٹریلیا کے سابق وکٹ کیپر بلے باز ایڈم گلکرسٹ نے بھارتی اسٹار وراٹ کوہلی کو بہترین بلے باز قرار دیا۔ جب کہ دونوں نے اتفاق کیا کہ وراٹ کوہلی اصل میں محدود اوورز کی کرکٹ میں بہتر بلے باز ہیں، مائیکل وان نے جو روٹ کو کھیل کے طویل ترین فارمیٹ میں ان کی حالیہ کارکردگی پرغورکرنے کی حمایت کی۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ ایڈم گلکرسٹ نے دلیل دی کہ جو روٹ نے آسٹریلیا میں کبھی ٹیسٹ سنچری نہیں بنائی۔ انہوں نے 2018 میں پرتھ میں آسٹریلیا کے خلاف وراٹ کوہلی کی 123 رنز کی اننگز کو اب تک کی بہترین اننگز میں سے ایک قرار دیا۔
ایڈم گلکرسٹ نے کلب پریری فائر پوڈ کاسٹ پر کہا
ایڈم گلکرسٹ نے کلب پریری فائر پوڈ کاسٹ پر کہا ، “پرتھ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ میچ میں وراٹ کوہلی نے اب تک کی سب سے بہترین سنچریوں میں سے ایک اسکور کی، وہ شاید الگ تھا۔ میں شاید وراٹ کوہلی کو کہوں گا”۔ مائیکل وان نے جواب دیا کہ میں آسٹریلیا میں اس پر بحث نہیں کروں گا، میں آسٹریلیا میں آسٹریلیا کے خلاف وراٹ کوہلی کو کہوں گا، میں کہیں اور جاؤں گا تو جو روٹ کو۔
گزشتہ ماہ انہوں نے لارڈز میں سری لنکا کے خلاف
جوروٹ واقعی اپنے کیریئر کے بہترین دور سے لطف اندوز ہو رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ انہوں نے لارڈز میں سری لنکا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریاں بنائیں۔ روٹ کے اس کارنامے نے انہیں الیسٹر کک کو پیچھے چھوڑتے ہوئے سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والا انگلینڈ کا کھلاڑی بنا دیا، جنہوں نے اپنی 33ویں اور 34ویں ٹیسٹ سنچریاں اسکور کیں۔ لیکن دوسری طرف وراٹ کوہلی نے اپنی آخری سنچری جولائی 2023 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف بنائی تھی۔ اس کے بعد سےانہوں نے اپنی پچھلی چار اننگز میں صرف ایک بار 50+ اسکور درج کیے ہیں۔ مجموعی طور پر وراٹ کوہلی نے 113 ٹیسٹ میچوں میں 29 سنچریوں کی مدد سے 8,848 رنز بنائے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی روٹ نے 145 ٹیسٹ میچوں میں 50.93 کی بہترین اوسط سے 12,377 رنز بنائے ہیں۔
بھارت ایکسپریس