ٹیم انڈیا نے جنوبی افریقہ کو ہراکر 17 سال بعد ٹی-20 ورلڈ چمپئن بننے کا خواب پورا کیا۔
گزشتہ 7 ماہ سے جس 19 نومبرکی درد کوٹیم انڈیا اورہندوستانی فینس اپنے دل میں سمیٹے ہوئے تھے، 29 جون نے اسے ہمیشہ کے لئے دور کردیا۔ روہت شرما کی کپتانی میں ٹیم انڈیا نے ٹی-20 ورلڈ کپ 2024 کے فائنل میں جنوبی افریقہ کو 8 رنوں سے ہراکرپورے ہندوستان کو خوشیوں سے لبریز کردیا۔ وراٹ کوہلی کی شاندار نصف سنچری اور اکشرپٹیل-شیوم دوبے کی اہم اننگوں نے جہاں ٹیم انڈیا کو 176 کے بہترین اسکورتک پہنچایا۔ وہیں جسپریت بمراہ، ارش دیپ سنگھ اور ہاردک پانڈیا نے آخری وقت میں ٹیم انڈیا کی واپسی کرواتے ہوئے جنوبی افریقہ کو صرف 171 رنوں پر روک دیا۔ اس کے ساتھ ہی 17 سال بعد ٹیم انڈیا نے دوسری بارٹی-20 ورلڈ کپ کا خطاب اپنے نام کرلیا اورایسا کرنے والی صرف تیسری ٹیم بن گئی۔
ٹاپ آرڈر ناکام، کوہلی نے سنبھالا
برج ٹاون کے کینسگٹن اوول میدان میں ٹیم انڈیا کے کپتان روہت شرما نے ٹاس جیتا اورپہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس ورلڈ کپ میں گزشتہ 7 اننگوں میں ناکام رہے کوہلی نے پہلے ہی اوورمیں 3 چوکے لگاکر تیز شروعات دلائی۔ ایسا لگ رہا تھا کہ آج بڑا اسکورطے ہے، لیکن اگلے ہی اوورمیں کیشو مہاراج نے پہلے روہت شرما اور پھر رشبھ پنت کے وکٹ لے کر ٹیم انڈیا کو بڑا جھٹکا دے دیا۔ پانچویں اوورمیں کگیسو رباڈا نے سوریہ کمار یادو کو آوٹ کرکے سب سے بڑا جھٹکا ہندوستان کو دیا۔ صرف 34 رنوں تک ہی ٹیم انڈیا نے 3 وکٹ گنوا دیئے تھے۔
ٹیم انڈیا مصیبت میں پھنسی ہوئی تھی اوریہاں پراکشر پٹیل کو پرموٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور یہ فیصلہ بالکل صحیح ثابت ہوا۔ تیز شروعات کے بعد وراٹ کوہلی نے ایک اینڈ سے محاذ سنبھالے رکھا، جبکہ اکشرپٹیل نے حملہ کرتے ہوئے بیچ بیچ میں باونڈری لگائی۔ دونوں کے درمیان چوتھے وکٹ کے لئے 72 رنوں کی شراکت ہوئی، جو اکشرپٹیل کو رن آوٹ ہونے سے ٹوٹی۔ اس کے بعد کوہلی اورشیوم دوبے نے بھی 57 رن جوڑے۔ اس دوران وراٹ کوہلی نے سست نصف سنچری مکمل کی، آخری اووروں میں انہوں نے کچھ رفتاربڑھائی اورٹیم کو 176 رنوں تک پہنچایا۔ وراٹ کوہلی 76 رن بناکرآوٹ ہوئے۔
بمراہ-ارش دیپ نے دیئے جھٹکے، کلاسن نے کرائی واپسی
جنوبی افریقہ کی شروعات بھی اچھی نہیں رہی اوردوسرے اووروں میں ہی جسپریت بمراہ کی حیرت انگیز آوٹ سوئنگ پر ریجا ہینڈرکس کو بولڈ کردیا۔ جنوبی افریقہ کے کپتان ایڈن مارکرم بھی زیادہ دیر نہیں ٹک سکے اورارش دیپ سنگھ نے انہیں پویلین لوٹا دیا۔ ٹیم انڈیا اچھی پوزیشن میں لگ رہی تھی، لیکن یہاں پر کوئٹن ڈی کاک اور ٹرسٹن اسٹبس نے اننگ کو سنبھالا اور کاونٹر اٹیک کرتے ہوئے ٹیم کو 9ویں اوورمیں 70 رنوں تک پہنچایا۔ اکشرپٹیل نے اسٹبس کی طوفانی اننگ کا خاتمہ کرکے راحت دلائی۔ اس کے بعد کلاسن اور ڈی کاک شراکت کرتے ہوئے ٹیم کو 100 لرنوں کے پارلے گئے۔ یہ شراکت خطرناک ثابت ہو رہی تھی، لیکن ارش دیپ سنگھ نے ڈی کاک کا وکٹ لے کرٹیم انڈیا کی واپسی کرائی۔ اس کے بعد اصلی ایکشن شروع ہوا، جب ہینرکھ کلاسن نے مورچہ سنبھالا اور ٹیم انڈیا سے میچ چھینتے ہوئے نظرآئے۔ انہوں نے کلدیپ یادو کے اوورمیں 14 اور پھر اگلے ہی اوورمیں اکشرپٹیل پر 2 چھکے اور 2 چوکے لگاتے ہوئے 24 رن لوٹ لئے۔
بھارت ایکسپریس۔