وراٹ کوہلی
بنگلورو: کپتان روہت شرما سے اتفاق کرتے ہوئے اسٹار بلے باز وراٹ کوہلی نے امپیکٹ پلیئر کے اصول پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے کھیل کا توازن خراب ہو رہا ہے۔ آئی پی ایل کے آخری سیزن سے اننگز کے درمیان متبادل کھلاڑیوں کو فیلڈنگ کرنے کا رول شروع ہوا تھا، جس پر روہت شرما نے بھی ناراضگی ظاہر کی تھی۔
میں روہت کی حمایت کرتا ہوں: کوہلی
اب کوہلی نے جیو سنیما سے کہا، “میں روہت کی حمایت کرتا ہوں۔ تفریح کھیل کا ایک پہلو ہے لیکن اس میں توازن ہونا چاہیے۔ اس سے کھیل کا توازن بگڑ گیا ہے اور بہت سے لوگ ایسا محسوس کرتے ہیں، صرف میں نہیں۔”
میں اس اصول کا حامی نہیں ہوں: روہت
روہت نے پوڈ کاسٹ میں کہا، “میں اس اصول کا حامی نہیں ہوں۔ اس کا آل راؤنڈرز پر برا اثر پڑے گا۔ کرکٹ 11 کھلاڑیوں کا کھیل ہے، 12 کا نہیں۔
گیند باز سوچ رہے ہیں کہ کیا کریں: کوہلی
آئی پی ایل کے اس سیزن میں آٹھ بار 250 سے زیادہ رنز بنائے گئے ہیں اور کوہلی گیند بازوں کے درد کو سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا، ‘گیند باز سوچ رہے ہیں کہ کیا کریں۔ میں نے ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی جب گیند باز سوچتے ہوں کہ وہ ہر گیند پر چار یا چھ رنز دیں گے۔ ہر ٹیم میں بمراہ یا راشد خان نہیں ہوتے۔
بلے اور گیند کے درمیان یکساں توازن ہو: کوہلی
انہوں نے کہا کہ اضافی بلے باز کی وجہ سے میں پاور پلے میں 200 پلس کے اسٹرائیک ریٹ سے کھیل رہا ہوں کیونکہ مجھے معلوم ہے کہ آٹھویں نمبر پر بھی ایک بلے باز ہے۔ میرا ماننا ہے کہ کرکٹ میں اعلیٰ سطح پر اس طرح کا غلبہ نہیں ہونا چاہیے۔ بلے اور گیند کے درمیان یکساں توازن ہونا چاہیے۔ بی سی سی آئی کے سکریٹری جے شاہ نے کہا تھا کہ یہ اصول ایک تجربے کے طور پر لاگو کیا گیا ہے تاکہ ایک میچ میں دو ہندوستانی کھلاڑیوں کو موقع مل سکے۔
160 اسکور کر کے جیتنا بھی دلچسپ: کوہلی
کوہلی نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ جے بھائی نے کہا ہے کہ وہ اس کا جائزہ لیں گے اور مجھے یقین ہے کہ ایسے نتیجے پر پہنچیں گے کہ کھیل میں توازن پیدا ہو سکے۔ کرکٹ میں صرف چوکے اور چھکے دلچسپ نہیں ہوتے۔ 160 اسکور کر کے جیتنا بھی دلچسپ ہوتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔