سویندو ادھیکاری کا راہل گاندھی کے خلاف متنازعہ بیان
مغربی بنگال میں اپوزیشن لیڈر اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن اسمبلی سویندو ادھیکاری نے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا۔ مغربی بنگال کانگریس نے اس معاملے میں ان کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی ہے۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی نے بی جے پی لیڈر سے غیر مشروط معافی مانگنے کا بھی مطالبہ کیا۔
بنگال کانگریس کے سکریٹری سمن رائے چودھری اور پارٹی ریاستی یونٹ کے ترجمان ابھیشیک بنرجی نے رائے گنج پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے۔ درحقیقت جب صحافیوں نے سویندو ادھیکاری سے راہل گاندھی کی بھارت جوڑو نیا ئےیاترا کے متعلق پوچھا تو انہوں نے راہل گاندھی کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کیے اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
سویندو ادھیکاری نے کیا کہا؟
بنگال میں انہوں نے کہا، ”میں پچھلے چار دنوں سے مسلسل راہل گاندھی کے بارے میں سن رہا ہوں۔ وہ کون ہیں ؟ کچھ دن پہلے انہوں نے بتایا کہ وہ صبح چائے بنانے کے لیے چولہے پر کوئلے کے ٹکڑے رکھ دیتے ہیں۔ یہ حقیقت کہ کوئلہ چولہے پر ڈالا جا سکتا ہے میرے سمجھ سے باہر تھا۔
ٹی ایم سی نے سویندو ادھیکاری کو بھی نشانہ بنایا
دوسری طرف ترنمول کانگریس کے جنرل سکریٹری اور ترجمان کنال گھوش نے بھی بی جے پی ایم ایل اے کو نازیبا الفاظ استعمال کرنے پر سرزنش کی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر بی جے پی لیڈر کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “اس طرح کی “بدتمیزی اور غیر شائستہ لہجہ” کو سیاست میں روکنا چاہیے۔ “اس طرح کے قابل اعتراض الفاظ کے استعمال کی سختی سے مخالفت کرتے ہیں۔”
کانگریس نے کیا کہا؟
مبینہ ویڈیو کے بارے میں بات کرتے ہوئے کانگریس کے رہنما سمن رائے چودھری نے کہا کہ بنگال میں حزب اختلاف کے رہنما کے ذریعہ انڈیا اتحاد کے مرکزی چہرے راہل گاندھی کے خلاف اس طرح کی توہین آمیز زبان استعمال کرنا انتہائی بدقسمتی کی بات ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے بی جے پی سے پوچھا ہے کہ پارٹی کس طرح لوگوں سے یہ توقع کر سکتی ہے کہ وہ “ان کے نظریے کا احترام کریں” انہوں نے کہا کہ سویندو ادھیکاری کی طرف سے ناشائستہ الفاظ کا استعمال ان کی اور بی جے پی کی ثقافت کی عکاسی کرتا ہے۔
کانگریس لیڈر نے کہا، “آپ نے راہل گاندھی کے خلاف جو زبان استعمال کی ہے وہ انتہائی توہین آمیز ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب مجھے لگتا ہے کہ راہل جی جیسی مقبول عوامی شخصیت کے خلاف اس طرح کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔”
بھارت ایکسپریس۔