این سی پی سربراہ شرد پوار۔ (Image Source: ANI)
دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو سپریم کورٹ سے عبوری ضمانت مل گئی ہے۔ اب اس پر شرد پوار کا پہلا ردعمل سامنے آیا ہے۔ شرد پوار نے کہا، “میں سپریم کورٹ کی طرف سے دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو دیے گئے عبوری ضمانت کے حکم کا خیرمقدم کرتا ہوں۔ ہندوستان جمہوریت کے حصول میں پرعزم ہے۔”
سپریم کورٹ کے فیصلے پر شیوسینا (ایکناتھ شندے خیمہ) کے لیڈر سنجے نروپم اور ادھو ٹھاکرے خیمہ کے لیڈر آدتیہ ٹھاکرے کے بڑے بیانات بھی سامنے آئے ہیں۔ جہاں ایک طرف آدتیہ ٹھاکرے نے بی جے پی کو نشانہ بنایا ہے وہیں دوسری طرف سنجے نروپم نے دہلی کے وزیر اعلیٰ پر حملہ بولا ہے۔
سپریم کورٹ نے جمعہ کو دہلی شراب کی پالیسی سے متعلق منی لانڈرنگ کیس میں دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کو یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی۔
عدالت نے کیا کہا؟
عدالت نے کہا، “کیجریوال کو 21 دنوں کے لیے عبوری ضمانت دینے سے زیادہ فرق نہیں پڑے گا۔ 21 دن یہاں رہنے اور وہاں رہنے سے کوئی فرق نہیں ہونا چاہیے۔ ہم ایک عبوری حکم پاس کر رہے ہیں، جس میں انہیں یکم جون تک عبوری ضمانت دی جائے گی۔ “یہ اجازت دی گئی ہے کہ وہ 2 جون کو خودسپردگی کریں گے ۔” دریں اثنا، عدالت نے یہ بھی کہا کہ ضمانت کی شرائط اسی طرح ہوں گی جو عام آدمی پارٹی لیڈر سنجے سنگھ پر عائد کی گئی ہیں۔ سنجے سنگھ کو بھی گزشتہ ماہ ہی ضمانت مل چکی ہے۔
ای ڈی نے ضمانت کے خلاف یہ دلیل دی۔
ای ڈی نے کہا کہ انتخابی مہم ضمانت کی بنیاد نہیں ہو سکتی، کیونکہ یہ کوئی بنیادی یا قانونی حق نہیں ہے۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ ضمانت دینے سے غلط مثال قائم ہوگی۔
کیجریوال 21 مارچ کو گرفتاری کے بعد سے حراست میں ہیں۔ انتخابی مہم کے لیے کیجریوال کو عبوری ضمانت دینے کی مخالفت کرتے ہوئے ای ڈی نے کل ایک نیا حلف نامہ داخل کیا۔
بھارت ایکسپریس۔