سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
اترپردیش میں 10 سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخابات سے قبل سماج وادی پارٹی نے 6 اسمبلی حلقوں کے انچارجوں کا تقرر کیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کی یوپی یونٹ کے صدر شیام لال پال کی طرف سے جاری کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ – تنظیمی ڈھانچے کو مزید مستحکم کرنے کے لئے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے اسمبلی حلقوں کے ضمنی انتخابات کے انچارج کو مقرر کیا ہے۔ قومی جنرل سکریٹری شیو پال سنگھ یادو کو امبیڈکر نگر کی کٹہاری اسمبلی کا انچارج بنایا گیا ہے، جب کہ فیض آباد کے ایم پی اودھیش پرساد اور قانون ساز کونسل میں اپوزیشن لیڈر لال بہاری یادو کو ایودھیا کی سیٹ ملکی پور کا انچارج بنایا گیا ہے۔
اس کے علاوہ ایس پی ایم پی وریندر سنگھ کو مرزا پور کی ماجھوان اسمبلی کا، چندر دیو یادو کو مین پوری کی کرہل اسمبلی کا، پھولپور کے اندرجیت سروج کو اور سیما ماو کے راجندر کمار کو انچارج بنایا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کی طرف سے جاری کردہ اس فہرست سے یہ واضح ہو گیا ہے کہ سماج وادی 10 میں سے 6 سیٹوں پر اپنے امیدوار کھڑے کرے گی۔
اجے رائے نے یہ دعویٰ کیا تھا۔
ایس پی کے اس خط سے کانگریس کو یقیناً جھٹکا لگا ہے۔ یوپی کانگریس کے انچارج اجے رائے نے حال ہی میں کہا تھا کہ وہ پانچ سیٹوں کا مطالبہ کر رہے ہیں جس میں وہ اسمبلی حلقے بھی شامل ہیں جنہیں بی جے پی نے 2022 کے انتخابات میں جیتا تھا۔
اجے رائے کے بیان سے صاف ظاہر ہوا کہ کانگریس میرا پور، کھیر، مانجھوا، پھول پور اور غازی آباد سیٹوں پر دعویٰ کر رہی ہے۔ تاہم، ان میں سے دو سیٹوں مانجھوا اور پھول پور پر ایس پی نے انچارجوں کا تقرر کیا ہے، اس لیے اب یہ طے ہے کہ کانگریس کو تقریباً 3 سیٹوں پر ہی مطمئن ہونا پڑے گا۔
ذرائع کی مانیں تو ایس پی کھیر، غازی آباد اور میراپور سیٹیں کانگریس کو دینا چاہتی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ کانگریس ایس پی کی پیشکش قبول کرتی ہے یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔