غازی آباد میں نیا سال منانے ہوٹل گئی لڑکی سے زیادتی، ملزم گرفتار
غازی آباد کے ایک ہوٹل میں ایک ہوٹل کے ملازم نے ایک لڑکی کی عصمت دری کی جو اپنے دوستوں کے ساتھ نیا سال منانے آئی تھی۔ لڑکی کے دوست دوسرے کمرے میں پارٹی کر رہے تھے۔ لڑکی پارٹی کے بعد اپنے کمرے میں سونے آئی تھی۔ لڑکی کی شکایت پر پولیس نے زیادتی کا مقدمہ درج کر کے ملزم ہوٹل ورکر کو گرفتار کر لیا۔ پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق 29 سالہ لڑکی یکم جنوری کی صبح اپنے پانچ دوستوں کے ساتھ نیا سال منانے کے بعد غازی آباد کے لنک روڈ تھانہ علاقے میں واقع ایلیگینٹ ہوٹل پہنچی۔ یہاں اس نے 3 کمرے بک کرائے تھے۔ کمرہ نمبر 113 میں پارٹی کرنے کے بعد لڑکی سو گئی۔ جبکہ اس کے باقی دوست کمرہ نمبر 112 میں ڈرنک پارٹی کرنے لگے۔ پولیس کو دیے گئے بیان میں لڑکی نے بتایا کہ وہ بہت زیادہ شراب پینے کی وجہ سے بہت نشے میں تھی۔ اس لیے وہ اپنے کمرے میں جا کر سو گئی۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس دوران اسے محسوس ہوا کہ سفید شرٹ پہنے ایک لڑکا اس کے پاس پڑا ہے اور گندا کام کر رہا ہے۔ لڑکی کے اٹھنے پر ملزم فرار ہو گیا۔ متاثرہ نے اپنے کمرے کی لائٹ آن کی تو کپڑے اترے ہوئے تھے، چادر پر خون کے نشانات تھے۔ صبح تقریباً 4:30 بجے لڑکی نے اپنے دوستوں کو اپنے کمرے میں بلایا اور سارا واقعہ بیان کیا۔ اس کے بعد وہ سب ریسیپشن پر پہنچ گئے۔ جب انہوں نے سی سی ٹی وی کیمرہ کی فوٹیج دکھانے کو کہا تو کیمرہ ناقص بتایا گیا۔ اس کے بعد لڑکی کے دوستوں نے پولیس کو بلایا۔ پولیس نے ہوٹل کے تمام عملے کو اکٹھا کیا اور انہیں ایک لائن میں کھڑا کیا اور پھر متاثرہ کے ساتھ شناخت کروائی۔
یہ بھی پڑھیں۔
بی جے پی لیڈر پر بیتول میں ایک 12 سالہ لڑکی کی عصمت دری کا الزام
اس دوران متاثرہ نے ملزم ہوٹل ملازم کو پہچان لیا۔ اس کی شناخت سبودھ کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس ملزم کو وہاں سے گرفتار کر کے تھانے لے آئی۔ 2 جنوری کو متاثرہ نے سبودھ کے خلاف دفعہ 376 کے تحت ایف آئی آر درج کرائی۔ پولیس نے ہوٹل کے کمرے کی بیڈ شیٹ بھی قبضے میں لے لی ہے جس کا ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔