سچن پائلٹ۔ فائل فوٹو
کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیا ئے یاترا’ اتوار (25 فروری) کو راجستھان میں داخل ہو رہی ہے۔ راجستھان میں ‘بھارت جوڑو نیا ئے یاترا’ کے داخلے پر کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے کہا کہ راہل گاندھی کی نیا ئے یاترا نوجوانوں، کسانوں اور خواتین کی آواز اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ دورہ بی جے پی حکومت کو خود کا جائزہ لینے پر مجبور کرے گا۔
سچن پائلٹ نے بتایا کہ دھول پور کی یاترا میں بڑی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے۔ راہل گاندھی کی نیا ئے یاترا نوجوانوں، کسانوں، خواتین سمیت ہر طبقہ کے لوگوں کی آواز بن گئی ہے۔ آج یاترا راجستھان میں داخل ہوگی۔ راہل گاندھی کے دورہ کا یہاں شاندار استقبال کیا جائے گا۔ ہم سب دھول پور کی یاترا میں شرکت کریں گے۔
‘بی جے پی حکومت بھی خود کا جائزہ لینے پر مجبور ہوگی’
کانگریس لیڈر سچن پائلٹ نے مزید کہا کہ کسانوں، مزدوروں، نوجوانوں سمیت ہر طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگ ‘بھارت جوڑو نیا ئے یاترا’ کا حصہ بنیں گے اور راہل گاندھی کا استقبال کریں گے۔ اس سے کانگریس کارکنوں کو طاقت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 10 سال سے بی جے پی کی حکومت ہے، راہل کی نیا ئے یاترا اسے خود کا جائزہ لینے پر مجبور کرے گی۔ ہم بڑے جوش و خروش کے ساتھ جا رہے ہیں۔ دھول پور میں تاریخی استقبال کیا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مدھیہ پردیش کے بعد یہ یاترا ایک بار پھر راجستھان آئے گی۔
#WATCH | Dausa, Rajasthan: On Bharat Jodo Nyay Yatra entering Rajasthan today, Congress leader Sachin Pilot says, “Rahul Gandhi’s Nyay Yatra has become the voice of the youth, farmers, women and others. Today, the Yatra will enter Rajasthan. A grand welcome will be given to the… pic.twitter.com/bkTObVGEJL
— ANI (@ANI) February 25, 2024
دھول پور میں راہل گاندھی کی جلسہ عام
سچن پائلٹ نے دعوی کیا کہ راہل کی ‘بھارت جوڑو نیا ئےیاترا’ سے ہم سب کو بہت فائدہ ہونے والا ہے۔ راہل گاندھی کے جلسہ عام کے لیے کانگریس لیڈر اور کارکن دھول پور پہنچ رہے ہیں۔ راہل گاندھی کی نیا ئے یاترا یہیں رکے گی اور وہ ایک جلسہ کرنے کے لیے دہلی واپس آئیں گے۔ 5 دن کے بعد 2 مارچ کو کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو نیا ئے یاترا’ دھول پور سے روانہ ہوگی اور پھر یہاں سے یہ یاترا راجکھیڑا بائی پاس سے ہوتے ہوئے مدھیہ پردیش کی طرف بڑھے گی۔
بھارت ایکسپریس۔