Bharat Express

علاقائی

نائب وزیر اعلی اور جننائک جنتا پارٹی دشینت چوٹالہ نے یاترا کے منتظمین - یعنی وشو ہندو پریشد – پر الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے انتظامیہ کو بھیڑ کا صحیح اندازہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر منتظمین حکام کو یاترا کے بارے میں صحیح جانکاری دیتے تو تشدد کو ٹالا جا سکتا تھا۔

پیلی بھیت کے نیوریا تھانہ علاقے کے گاؤں جٹ پورہ کی رہنے والی چاندنی دیوی کی زمین سے متعلق اپنے پڑوسی ہوری لال، لالتا پرساد اوردیگر سے دشمنی ہے، جس کی وجہ سے دو سال پہلے ایک مقدمہ بھی درج ہوا تھا۔ اس میں ہوری لال سمیت دیگرملزمین کو جیل جانا پڑا تھا۔

Haryana Violence: مرکزی وزیرمملکت راؤ اندر جیت سنگھ نے شوبھا یاترا میں تلوار لے جانے پرسوال اٹھاتے ہوئے غلط قرار دیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہندو فریق کی طرف سے مشتعل کرنے کا کام کیا گیا۔

پاکستانی خاتون سیما حیدر اور سچن مینا کے گھر ڈاک کے ذریعہ نامعلوم خط پہنچنے سے پیر کی رات ہنگامہ مچ گیا۔ گجرات کے ایک بزنس مین کے ذریعہ سیما اور سچن کے نام خط لکھا گیا ہے۔ حالانکہ خط دیکھنے کے بعد پولیس بھی پریشان ہوگئی تھی۔

نوح تشدد کے درمیان وزیراعلیٰ منوہرلال کھٹر نے کہا کہ حکومت سبھی کو سیکورٹی نہیں دے سکتی ہے۔ انہوں نے مونو مانیسر کی گرفتاری سے متعلق بھی بیان دیا ہے۔

مرکزی وزیر اور گروگرام کے رکن پارلیمنٹ راؤ اندرجیت سنگھ نے تشدد کے لئے ہندو تنظیموں پرسخت تنقید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی یاترا میں اگرکوئی تلوار اور ڈنڈے لے کریاترا کرتا ہے تو یہ غلط ہے۔

پیر کو 37 سالہ ہوم گارڈ نیرج نے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی تھی کہ وہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان نوح جا رہا ہے۔ شام کو گھر والوں کو اطلاع ملی کہ اس کی موت ہو گئی ہے۔

Haryana Violence: مبینہ گئو رکشک موہت یادو عرف مونو مانیسر کے ویڈیو نے نوح میں پہلے ہی ماحول گرم کردیا تھا۔ اس کے باوجود پولیس کی طرف سے یاترا نکالنے کی اجازت دی گئی۔

بی جے پی اور جے جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ یہ تشدد ریاستی حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا، 'انٹیلی جنس ان پٹ کھٹر حکومت کے پاس تھا، کھٹر حکومت نے کارروائی کیوں نہیں کی؟ ک

ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے بھی ہریانہ میں تشدد پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں صورتحال قابو میں ہے۔ وزیر داخلہ وج نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ نوح میں حالات قابو میں ہیں۔