Bharat Express

علاقائی

سپریم کورٹ نے چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کے سابق سکریٹری سومیا چورسیہ کی طرف سے دائر تیسری ضمانت کی درخواست پر ای ڈی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے اس سے جواب طلب کیا ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا فضل الرحیم مجددی نے ایک ویڈیو بیان جاری کے مختلف تنظیموں، اداروں، مدارس اورعام لوگوں کا شکریہ ادا کیا ہے اوران لوگوں سے ان دو دنوں میں ای میل کرنے کی اپیل بھی کی ہے، جن لوگوں نے ابھی تک اپنا اعتراض درج نہیں کرایا ہے۔ کچھ تنظیمیں ایسی ہیں، جوحکومت کے قریب ہیں یا رہنا چاہتی ہیں، انہوں نے اس بل کی حمایت کی ہے۔ تاہم بی جے پی بھی اس میں کسی سے پیچھے نہیں رہنا چاہتی ہے اوراس نے لوگوں کو بیدار کرنے کے لئے بیداری مہم چلائے گی۔

ڈاکٹروں نے وزیر اعلیٰ کو ایک ای میل میں لکھا تھا کہ وہ گزشتہ 35 دنوں سے احتجاج کر رہے ہیں اور اپنے پانچ مطالبات کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

کانگریس لیڈر سپریا شرینیت نے جمعہ (13 ستمبر 2024) کو پوسٹ کیا تھا، "تاریخ تبدیل نہیں ہوتی، تاریخ بنتی ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ تاریخ نریندر مودی کو کیسے یاد رکھے گی اور اسی وجہ سے وہ پریشان ہیں۔"

کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہم نے کانگریس کا وہ دور دیکھا ہے جب ترقی کا پیسہ صرف ایک ضلع تک محدود تھا۔ بی جے پی نے پورے ہریانہ کو ترقی کی دھارے سے جوڑا ہے۔

وزیر اعظم مودی نے کہا، "ہمارے ہریانہ کے لوگ اپنی زبان کے تئیں بہ حد حساس ہیں، انہوں نے ایک بار جو وعدہ کر لیا، انہوں نے پورا کیا، بی جے پی نے بھی ہریانہ سے یہی سیکھا ہے اور میں نے ہریانہ کی روٹی کھائی ہے۔

لاء اینڈ آرڈر کو لے کر حکومت پر طنز کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے کہا کہ آج بہار میں مجرمانہ واقعات میں اضافہ ہوا ہے، لیکن حکومت سو رہی ہے اور پولیس شراب بندی کو کامیاب بنانے میں مصروف ہے۔ آج بہار میں زمین سروے کا کام ہو رہا ہے، لیکن اس میں بھی بدعنوانی ہے، لوگ پریشان ہیں۔

سینئر لیڈر سنجے سنگھ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کنوینر اروند کیجریوال کی ضمانت پر سپریم کورٹ نے وہی باتیں کہی جو ہم پہلے دن سے کہہ رہے ہیں۔

کانگریس ہریانہ میں 10 سال بعد اقتدار میں واپسی کے لئے ہرسطح پرجدوجہد کررہی ہے۔ اسی ضمن میں پارٹی کے تین بڑے لیڈران کوہریانہ بھیج کراہم ذمہ داری دی گئی ہے۔

 ڈوڈا میں ایک بڑی عوامی ریلی کو خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے ہی ہمارا پیاراجموں وکشمیرغیرملکی طاقتوں کے نشانے پرآگیا۔ اس کے بعد اس خوبصورت ریاست کوپریوارواد نے کھوکھلا کرنا شروع کردیا۔ اس بارکا الیکشن جموں وکشمیر کی قسمت کا فیصلہ کرنے والا ہے۔