Bharat Express

علاقائی

59 سالہ کسان سوئیبم سرت کمار سنگھ کے قتل کے بعد 6 جون سے ضلع میں تشدد جاری ہے، جس کے بعد بوروبکرا سب ڈویژن کے تحت لامٹائی کھنؤ، مادھو پور، لاکوپنگ وغیرہ جیسے گاؤں کے میتی برادری کے تقریباً 1000 لوگوں نے جیریبام شہر میں قائم سات کیمپوں میں پناہ لی ہے۔

عدالت نے سماعت کے دوران اس کیس کی حقیقت پر بھی سوالات اٹھائے۔ عدالت نے کہا کہ جس طرح سے معاملات ہوئے ہیں اس سے شبہ ہے کہ اس معاملے میں کچھ چھپا ہوا ہے۔ اس کا جواب دیتے ہوئے اے جی نے کہا کہ کچھ بھی چھپا نہیں ہے۔

رام رحیم نے ہائی کورٹ میں اپنی درخواست میں کہا تھا کہ انہیں ڈیرہ سچا سودا کی طرف سے منعقد ہونے والے ایک پروگرام میں شرکت کے لیے پیرول کی ضرورت ہے۔ہائی کورٹ نے جنوری کے مہینے میں ڈیرہ سربراہ کی بار بار پیرول اور فرلو کے خلاف ایس جی پی سی کی درخواست پر ہریانہ حکومت کو پھٹکار لگائی تھی۔

کے کے پاٹھک ایک سخت افسر کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ وہ نہ صرف تنازعات میں گھرے رہے ہیں بلکہ محکمہ تعلیم میں تبدیلیاں لانے کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کئی اہم فیصلے لیے۔ جس کی وجہ سے بہار کے سرکاری اسکولوں میں لڑکوں اور لڑکیوں کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا۔

راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ نے قومی ایگزیکٹیو کے رکن اندریش کمارکے بیان سے کنارہ کشی اختیار کرلی ہے۔ اندریش کمارنے بی جے پی کی سیٹیں کم ہونے کے پیچھے تکبر کو وجہ بتاتے سوال اٹھایا تھا۔ 

فائر حکام کو شبہ ہے کہ آگ مال کی چوتھی منزل پر واقع فوڈ کورٹ میں لگی۔ آگ لگنے کے فوری بعد مال کا بجلی کا کنکشن کٹ کر دیا گیا۔ فائر فائٹرز نے دھواں نکالنے کے لیے شیشے کے کئی پینل توڑ دیے ہیں۔

روپولی ایم ایل اے بیما بھارتی نے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر پورنیہ سے لوک سبھا الیکشن لڑا تھا۔ حالانکہ، انہیں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ انتخابات سے کچھ ہی دن پہلے وہ جے ڈی یو چھوڑ کر آر جے ڈی میں شامل ہوگئی تھیں۔

بتایا جا رہا ہے کہ ٹرک کی رفتار بہت تیز تھی۔ دوسری طرف، آٹو میں بھی گنجائش سے زیادہ لوگ تھے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی مہلوکین اور زخمیوں کے لواحقین اسپتال پہنچ گئے۔ کئی عوامی نمائندے بھی موقع پر پہنچ گئے ہیں۔

اس سے قبل تیس ہزاری کورٹ نے ویبھو کمارکی کی طرف سے دائر ضمانت کی درخواست کو مسترد کر دیا تھا۔ جس کے خلاف ویبھو کمار نے دہلی ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی ہے ۔دہلی پولیس نے 18 مئی کو ویبھو کمارکی کو گرفتار کیا تھا۔

بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے اندریش کمار نے کہا تھا کہ جو پارٹی رام کی پوجا کرتی تھی، وہ مغرور ہو گئی، ایسے میں وہ 2024 کے انتخابات میں سب سے بڑی پارٹی بن گئی، جسے اقتدار ملنا چاہیے تھا، اسے روک دیا گیا۔