مودی حکومت کی ہفتہ وار کابینہ میٹنگ میں ایک بار پھر عام آدمی کے لیے اہم فیصلے لیے گئے ہیں۔ اس حوالے سے مرکزی وزیر انوراگ ٹھاکر نے پریس کانفرنس کر کے حکومت کے فیصلوں سے عوام کو واقف کروایا۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے معاشی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے ناریل کی لاگت اور ایم ایس پی کا 50 فیصد دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یہ 2014 کے مقابلے میں دوگنا ہو گیا ہے۔ روڈ ٹرانسپورٹ منسٹری نے دو فیصلے لئے ہیں۔ تریپورہ میں کھووے سے ہرنا تک سڑک کو منظوری دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ بتایا گیا کہ یہ 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کا پروجیکٹ ہے۔ اس سے آسام اور تریپورہ کے درمیان ٹریفک میں کمی آئے گی۔
سڑک کی وزارت کے دوسرے فیصلے کی بات کرتے ہوئے، بہار میں دیگھا سے سون پور تک گنگا ندی پر 6 لین والا پل بنایا جائے گا، جس پر 3 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ لاگت آئے گی۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس پل کے نیچے سے بڑے جہاز گزر سکیں گے۔ انوراگ ٹھاکر نے کہا کہ ایم ایس پی (کوپرا کے لیے) سال 2024 کے لیے طے کیا گیا ہے۔ مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہو رہی ہے کہ 2024 کے لیے کوپرا (ناریل) کی ملنگ کا MSP 2023 کے مقابلے میں زیادہ ہوگا۔
مودی حکومت کے اہم فیصلے کیا ہیں؟
مرکزی حکومت کے فیصلے کے مطابق ملنگ کھوپرا کی ایم ایس پی میں 300 روپے فی کوئنٹل اور بال کوپرا کی ایم ایس پی میں 250 روپے فی کوئنٹل کا اضافہ کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ وزیر اعظم نریندر مودی کی صدارت میں کابینہ کمیٹی نے منظوری دے دی ہے۔ آکلینڈ، نیوزی لینڈ میں ہندوستان کے سفارت خانے کا افتتاح کر دیا ہے۔ قونصل خانہ 12 ماہ کے اندر کھلنے اور مکمل طور پر فعال ہونے کا امکان ہے۔ کابینہ نے ہندوستان اور اٹلی کے درمیان نقل مکانی اور نقل و حرکت کے معاہدے کو بھی منظوری دے دی ہے۔ اس سے دونوں ممالک کے درمیان طلبہ کی تعلیم کے لیے نقل و حرکت میں آسانی ہوگی۔ دونوں ممالک کے درمیان نوجوان پیشہ ور افراد، تاجروں اور ہنر مندوں کی نقل و حرکت کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔
اقتصادی معاملات میں بھی اہم فیصلے کیے گئے۔
اقتصادی معاملات کے بارے میں بات کرتے ہوئے، کابینہ کمیٹی نے شمال مشرقی ہندوستان کے تریپورہ میں NH-208 کو چوڑا کرنے اور بہتر بنانے کی منظوری دے دی ہے۔ اس میں کھوئی سے ہرینا تک کل 134.9 کلومیٹر کا حصہ شامل ہوگا۔ اس پروجیکٹ پر کل 2,486.78 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ منصوبے کی تعمیر کی مدت 2 سال ہوگی۔ تعمیر مکمل ہونے کے بعد اس کی دیکھ بھال بھی اس منصوبے کا ایک حصہ ہے۔ NH-208A کے ذریعے آسام اور تریپورہ کے درمیان بین ریاستی رابطہ بہتر ہوگا، اور اس سے بہت وقت کی بچت ہوگی اور لوگوں کے لیے محفوظ سفر آسان ہوگا۔
-بھارت ایکسپریس