مولانا محمود مدنی نے امیت شاہ کو لکھ خط، ایس پی ایم پی شفیق الرحمن برق نے اترکاشی معاملےپر اعلان کیا کہ ...
Uttarkashi Love Jihad Issue: اس معاملے میں جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے بھی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور اتراکھنڈ کے وزیر اعلیٰ پشکر سنگھ دھامی کو خط لکھ کر سخت کارروائی کرنے کی درخواست کی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے اترکاشی میں مسلم کمیونٹی کو بے دخل کرنے کی کھلی دھمکی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
15 جون کی مہاپنچایت روکنے کا مطالبہ
مولانا محمود مدنی نے خط میں 15 جون 2023 کو اترکاشی میں ہونے والی مہاپنچایت کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔ خبردار کیا کہ اگر ایسا نہیں کیا گیا تو ریاست میں فرقہ وارانہ تصادم کی صورتحال پیدا ہوسکتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہندو مسلم برادریوں کے درمیان خلیج مزید بڑھے گی۔ دوسری طرف، اتراکھنڈ پولس بھی لو جہاد کیس پر ریاست میں تیزی سے بدلتے ہوئے واقعات پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے۔
ایس پی ایم پی شفیق الرحمن برق نے اعلان کیا کہ
ایس پی ایم پی شفیق الرحمن برق نے اعلان کیا، ‘ہم مسلمانوں کو کسی بھی قیمت پر اتراکھنڈ سے ہجرت نہیں کرنے دیں گے۔ ہندو بیٹیاں ہماری بھی بیٹیاں ہیں۔ ان کی عزت اور حفاظت ہماری ذمہ داری ہے، ایس پی ایم پی شفیق الرحمن برق نے کہا کہ بی جے پی حکومت ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان نفرت پھیلا کر تنازعہ پیدا کر رہی ہے، جو ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر 2024 کے لوک سبھا انتخابات جیتنے کے لیے ہندو مسلمانوں کے درمیان نفرت کی سیاست کرنے کا سنگین الزام لگایا۔
ریاستی حکومت کو ہدایات دینے کا مطالبہ
عرضی میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ عدالت کو ہدایت دینی چاہیے کہ ریاستی حکومت اترکاشی کے ان لوگوں کی حفاظت کے لیے ضروری اقدامات کرے، جو اس وقت خطرے میں ہیں۔ نیز حکومت ان لوگوں کو مناسب معاوضہ دے جو اپنی دکانیں اور گھر چھوڑنے پر مجبور ہوئے ہیں۔
کیا ہے سارا معاملہ؟
یہ پورا معاملہ اترکاشی ضلع کے پرولا نگر پنچایت سے متعلق ہے، جہاں دو نوجوانوں پر ایک نابالغ ہندو لڑکی کو ورغلانے کا الزام تھا۔ ان میں سے ایک مسلمان اور دوسرا ہندو ہے۔ کچھ مقامی نوجوانوں نے ان نوجوانوں اور لڑکی دونوں کو روک لیا۔لیکن اس کے بعد پرولا میں مسلم کمیونٹی کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا، جو ابھی تک جاری ہے۔ مظاہرین نے 15 جون کو ہونے والی مہاپنچائیت سے قبل دکانوں کو خالی کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے مسلم دکانداروں کی دکانوں پر پوسٹر لگائے ہیں۔ کچھ مسلمان دکانداروں کی نقل مکانی کی بھی خبر ہے۔
ایس پی ارپن یادوونشی نے کہا کہ مہاپنچایت کے سلسلے میں کسی بھی تنظیم کو اجازت نہیں دی جائے گی۔ ضرورت پڑنے پر دفعہ 144 لگائی جائے گی۔ جو بھی مہاپنچایت کرانے کی کوشش کرے گا اس کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا۔