Bharat Express

Grave Challenges Of Plastic Pollution : آج انسانیت کو پلاسٹک کی آلودگی کے سنگین چیلنجز کا سامنا ہے۔ایل جی منوج سنہا

انسانیت کو آج پلاسٹک کی آلودگی کے سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس سال کے یوم ماحولیات پر ہمارا ریزولیوشن پلاسٹک کی آلودگی کو شکست دینا ہے۔ اب یہ پورے سماج کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی شراکت داری کے جذبے سے اس قرارداد کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔

Grave Challenges Of Plastic Pollution : جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے آج سری نگر میں محکمہ جنگلات اور ماحولیات کے زیر اہتمام عالمی یوم ماحولیات کی تقریب سے خطاب کیا۔ لیفٹیننٹ گورنر نے ماحولیات اور قدرتی وسائل کے تحفظ اور پائیدار جامع ترقی کے لیے یوٹی انتظامیہ کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انسانیت کو آج پلاسٹک کی آلودگی کے سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے۔ اس سال کے یوم ماحولیات پر ہمارا ریزولیوشن پلاسٹک کی آلودگی کو شکست دینا ہے۔ اب یہ پورے سماج کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوامی شراکت داری کے جذبے سے اس قرارداد کو پایہ تکمیل تک پہنچائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم  نیچرکے بغیر نہیں رہ سکتے۔ یہ دن ہمیں اپنے اعمال پر غور کرنے اور طرز زندگی، طرز عمل میں تبدیلی لانے کی یاد دلاتا ہے۔ ہمارے جنگلات، دریاؤں اور جھیلوں، پہاڑوں، گھاس کے میدانوں، کھیتوں اور شہری مناظر کو پلاسٹک کی آلودگی سے پاک کرنا تمام اسٹیک ہولڈرز کی ترجیح ہونی چاہیے۔ یہ دہائی تباہ کن موسمیاتی تبدیلیوں کو روکنے اور حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو کم کرنے میں سب سے زیادہ اہمیت رکھتی ہے۔

  لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 2040 تک، ہم صرف سرکولرٹی اکانومی کی حکمت عملی اپنا کر پلاسٹک کی آلودگی کو 20 فیصد تک کم کر سکیں گے۔ہمیں مربوط نقطہ نظر، سرکولرٹی اکانومی پر عمل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم ماحول کے تحفظ کے لیے مصنوعات کی دوبارہ ڈیزائن اور ری پیکجنگ کے لیے پائیدار متبادل مواد کی ترغیب دیں اور فروغ دیں۔انہوں نے اس طرح کی تبدیلی سے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے ایک طریقہ کار بنانے کی تجویز بھی پیش کی۔

جی 20 کی تاریخی تقریب نے یوٹی کو بین الاقوامی سیاحتی نقشے میں مضبوطی سے جگہ دی ہے

جموں کشمیر میں جی 20 ٹورازم میٹ کے کامیاب انعقاد پر بات کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ اس تاریخی تقریب نے یوٹی کو بین الاقوامی سیاحتی نقشے میں مضبوطی سے جگہ دی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے قدرتی ورثے یعنی برف پوش پہاڑوں، شاندار چوٹیوں، بھرپور جنگلات، دلکش الپائن میڈوز، پرسکون جھیلوں اور ندی نالوں کو موسمیاتی تبدیلی کے خطرات سے بچانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم واقعی خوش قسمت ہیں کہ قدرت نے بے لوث ہمیں وہ سب کچھ دیا ہے جو بہتر زندگی کے لیے ضروری ہے اور یہ ہمارا فرض ہے کہ ہم قدرت کے تئیں حساسیت کا مظاہرہ کریں اور قدرتی وسائل کے تحفظ کے لیے کوششیں کریں۔

 لیفٹیننٹ گورنر نے پلاسٹک کی آلودگی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے مرکزی حکومت اور یوٹی انتظامیہ کی کوششوں پر بھی روشنی ڈالی۔ شہری ترقی اور منصوبہ بندی کی پالیسیوں میں مربوط کوششیں ہمارے شہروں کے مستقبل کا تعین کر رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے تین سالوں میں ماحولیات کے بارے میں بیداری میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے، خاص طور پر نوجوانوں میں بیداری تیزی سے پیدا ہوئی ہے۔ لیفٹیننٹ گورنر نے بیداری پھیلانے اور ماحول پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کو کم کرنے کی مسلسل کوششوں کے لیے محکمہ جنگلات کی تعریف کی جس میں ‘ہر گاوں ہریالی’، ‘پیڑ لگاؤ بیٹی کے نام’، گرین لائف مقابلہ، مشن لائف  جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے گرین ٹکنالوجی اور ماحول دوست ماڈلز کو استعمال کرنے کے لیے تمام امکانات کو تلاش کرنے پر بھی زور دیا جو ملک بھر کے اختراع کاروں اور کاروباری افراد اور مختلف اسکولوں کے طلباء نے نمائش کے دوران پیش کیے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read