Bharat Express

Lok Sabha Election 2024: کانگریس نے اکھلیش یادو کے ذہن سے دور کی تلخی! اس فیصلے سے کیا حیران، کیا اب ایس پی سے بن جائے گی بات؟

ایم پی انتخابات کے دوران سیٹوں پر ہم آہنگی اور تال میل کی کمی کی وجہ سے کانگریس اور ایس پی نے الگ الگ الیکشن لڑا تھا۔ اتنا ہی نہیں سابق ایم پی کانگریس صدر کمل ناتھ اور اکھلیش یادو کے درمیان لفظی جنگ بھی شروع ہوئی تھی۔

بنگلہ دیش پراکھلیش یادو کا پہلا ردعمل آیا سامنے! بھارتی حکومت کو بھی دی نصیحت؟

Lok Sabha Election 2024: مدھیہ پردیش اسمبلی انتخابات کے دوران سماج وادی پارٹی اور کانگریس قیادت کے درمیان پیدا ہونے والی کھٹاس کو کم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ ایک طرف ایس پی لیڈر اکھلیش یادو اپنے بیانات سے حالات کو معمول پر لانے کی کوشش کر رہے ہیں، وہیں دوسری طرف کانگریس نے ایسا فیصلہ لیا ہے جس سے دونوں پارٹیوں کے درمیان کھٹاس کم ہو سکتی ہے۔

ایم پی انتخابات کے دوران سیٹوں پر ہم آہنگی اور تال میل کی کمی کی وجہ سے کانگریس اور ایس پی نے الگ الگ الیکشن لڑا تھا۔ اتنا ہی نہیں سابق ایم پی کانگریس صدر کمل ناتھ اور اکھلیش یادو کے درمیان لفظی جنگ بھی شروع ہوئی تھی۔ یوپی کانگریس کے لیڈروں نے بھی ایس پی اور اکھلیش یادو کو سخت نشانہ بنایا۔

دوسری طرف ایم پی میں شکست کے بعد کانگریس کو معلوم ہوا کہ I.N.D.I.A. اگر اتحاد کی جماعتوں کے درمیان کوئی تال میل نہیں ہے، تو لوک سبھا انتخابات میں حالات خراب ہوسکتے ہیں، جس سے یوپی میں سیٹوں کی تقسیم پر بھی اثر پڑ سکتا ہے۔ ایسے میں دونوں پارٹیوں کے لیڈروں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کم کردی ہے۔

اس دوران کانگریس نے کمل ناتھ کو ایم پی کانگریس چیف کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔ ایسے میں مانا جا رہا ہے کہ کانگریس کے اس فیصلے سے اکھلیش کے ذہن میں موجود تلخی مزید کم ہو سکتی ہے اور اب ایم پی اور یوپی دونوں ریاستوں میں لوک سبھا انتخابات کے دوران ایس پی کے ساتھ مثبت محاذ پر بات چیت ہو سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Parliament Security Breach: پولیس نے راجستھان سے برآمد کیے ملزمان کے موبائل کے جلے پرزے، مل سکتے ہیں اہم سراغ

ایس پی ایم پی کی کچھ سیٹوں پر لوک سبھا الیکشن لڑنے کا بھی منصوبہ بنا رہی ہے۔ اکھلیش یادو سمیت دیگر پارٹی قائدین نے ماضی میں اس اثر کے اشارے دیے ہیں۔ وہیں یوپی میں بھی کانگریس اپنی پسند کی سیٹ حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہی ہے۔ کانگریس ایم پی اور یوپی میں ایس پی کے ساتھ ہم آہنگی برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ اسمبلی انتخابات جیسی صورتحال پیدا نہ ہو اور اپوزیشن پارٹیوں کو ان کے اتحاد کو کھودنے کا موقع نہ ملے۔

-بھارت ایکسپریس