Bharat Express

Indore: اندور میں ایک طرف ‘کھیلو انڈیا’، دوسری طرف بچے فٹ پاتھ پر ہاکی کھیلنے پر مجبور

فٹ پاتھ پر بچوں کے ہاکی کھیلنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ریاست کی کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کی وزیر یشودھرا راجے سندھیا نے کہا، “فکر نہ کریں۔

اندور میں ایک طرف 'کھیلو انڈیا'، دوسری طرف بچے فٹ پاتھ پر ہاکی کھیلنے پر مجبور

Indore:  ملک کے سب سے صاف ستھرے شہر اندور میں ان دنوں ریاستی حکومت کی جانب سے ‘کھیلو انڈیا’ یوتھ اسپورٹس کی میزبانی چمک رہی ہے، دوسری طرف ہاکی کے لیے وقف میدان نہ ہونے کی وجہ سے نئی نسل فٹ پاتھ جیسی جگہ پر اس کھیل کے کرتب سیکھنے کے لئے مجبور ہے۔اس کی وجہ یہ ہے کہ ایک تاریخی ہاکی کلب کے اکلوتے گراؤنڈ کو سات سال قبل کچرے کو ٹھکانے لگانے کے مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے حاصل کیا گیا تھا اور ریاستی حکومت کا شہر میں کسی اور مقام پر ہاکی ٹرف بنانے کا منصوبہ برسوں سے عملی جامہ پہنانے میں کامیاب نہیں ہو سکا ہے۔

شاہ رخ خان کے مرکزی کردار میں فلم ‘چک دے انڈیا’ (2007) سے نئی شہرت حاصل کرنے والے ملک کے سابق گول کیپر میر رنجن نیگی 1940 میں اندور میں قائم پرکاش ہاکی کلب میں کھیل کر قومی ٹیم میں پہنچے۔  کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد وہ کلب کے بچوں کو ہاکی کے کرتب سکھاتے ہیں جن میں سے زیادہ تر کا تعلق غریب گھرانوں سے ہے۔

ان دنوں نیگی کو شہر کے ریذیڈنسی ایریا میں ڈسٹرکٹ جیل کی دیوار سے متصل فٹ پاتھ پر ہاکی کی نئی نسل کو تربیت دیتے ہوئے  دیکھا جا سکتا ہے۔ اندور میونسپل کارپوریشن (آئی ایم سی) کے ویسٹ ٹرانسفر سینٹر کے ذریعہ آزاد نگر علاقے میں کلب کے ہاکی گراؤنڈ کو تبدیل کرنے پر 65 سالہ ہاکی لیجنڈ کو شدید دکھ پہنچا ہے۔ نیگی نے میڈیا سے کہا، “صفائی کا مقابلہ اچھی بات ہے، لیکن اس مقابلے میں ہمارے گراؤنڈ کی قربانی دی گئی۔ بدلے میں ہمیں کوئی اور گراؤنڈ بھی نہیں دیا گیا، جب کہ ہم جگہ جگہ التجا کرتے کرتے تھک چکے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں- Supreme Court: کیا اڈانی گروپ پر ‘ہنڈن برگ’ رپورٹ کی تحقیقات ہوگی یا نہیں؟ 10 فروری کو فیصلہ سنائے گا سپریم کورٹ

نیگی نے بتایا کہ سیمنٹ کے پیور بلاک سے بنے فٹ پاتھ پر ہاکی کی گیند عام گراؤنڈ کی نسبت بہت زیادہ اچھال لیتی ہے جس کی وجہ سے ماضی میں دو بچوں کے دانت بھی ٹوٹ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا، ’’بجلی کی ہائی ٹینشن لائن اس جگہ کے بالکل اوپر سے گزر رہی ہے۔ سڑک سے ملحقہ فٹ پاتھ پر ہاکی کھیلنے سے بچوں کو گاڑیوں کی زد میں آنے کا بھی خطرہ رہتا ہے۔

فٹ پاتھ پر بچوں کے ہاکی کھیلنے کے بارے میں پوچھے جانے پر، ریاست کی کھیل اور نوجوانوں کی بہبود کی وزیر یشودھرا راجے سندھیا نے کہا، “فکر نہ کریں۔ ہم بیجل پور کے علاقے میں پویلین کے ساتھ اچھا ہاکی ٹرف بنا رہے ہیں۔ لیکن کیا کریں، حکومت کے اقدامات ذرا مختلف ہیں۔ تھوڑی دیر انتظار کریں۔

سندھیا نے کہا کہ انہوں نے ایک یا دو ماہ قبل محکمہ جاتی جائزہ لیا تھا تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ بیجل پور میں ہاکی ٹرف بنانے کا منصوبہ ابھی تک زمین پر کیوں نہیں اتارا گیا؟ وزیر کھیل اور یوتھ ویلفیئر کے مطابق جائزہ لینے کے بعد انہوں نے اس اسکیم سے متعلق مسائل کو حل کر لیا ہے۔

پرکاش ہاکی کلب کے سکریٹری دیوکی نندن سلاوٹ نے کہا کہ آئی ایم سی نے 2016 میں کلب کے گراؤنڈ پر قبضہ کر لیا تھا اور مقامی ہاکی کمیونٹی کو حکومت کی جانب سے متبادل گراؤنڈ کا مطالبہ کرنے کے سوا کچھ نہیں ملا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read