Bharat Express

Bihar Flood: بہار کے بگہا میں سیلاب کے سبب صورتحال سنگین، لوگ سڑکوں پر رہنے پر مجبور

لوگوں کا کہنا ہے کہ مکھیا نے کمیونٹی کچن میں کھانا کھانے کو کہا ہے لیکن وہ یہاں سے بہت دور ہے۔ اس وجہ سے ہم نہیں جا سکتے۔ ایسے میں سڑک کے کنارے رہنے والے لوگ اب سیلابی پانی کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

بہار کے بگہا میں سیلاب

بگہا: نیپال اور اتر پردیش کی سرحد سے گزرنے والی گنڈک ندی میں اتوار کے روز ریکارڈ 4 لاکھ 40 ہزار کیوسک پانی چھوڑے جانے کے بعد بگہا میں سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ بگہا کے نچلے علاقے کے دیاراورتی کے نوکا ٹولہ بنوالیہ گاؤں میں سیلاب کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ہے جس کی وجہ سے گاؤں رتوال-دھنہ کو یوپی سے ملانے والی مرکزی سڑک کے کنارے ٹینٹ اور ڈیرے لگا کر زندگی گزار رہے ہیں۔

مقامی لوگوں کو خوراک اور پانی کی شدید قلت

سیلاب کی وجہ سے مقامی لوگوں کو خوراک اور پانی کی شدید پریشانی کا سامنا ہے۔ حالانکہ، گنڈک ندی کے پانی کی سطح میں بھی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ والمیکی نگر بیراج سے ڈیڑھ لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا ہے۔ اس کے باوجود عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے ساتھ ہی محکمہ آبی وسائل اور انتظامیہ بھی الرٹ موڈ پر ہے۔

لوگوں نے سڑک کے کنارے پناہ لی

درحقیقت گنڈک ندی کو بہار یوپی کی لائف لائن بھی کہا جاتا ہے۔ گنڈک ندی دھنہ رتوال سے گزرتی ہے، اس کے آس پاس کئی گاؤں موجود ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے ہی گنڈک ندی اپنے عروج پر پہنچی، سیلاب نے نوکا ٹولہ اور بنوالیہ گاؤں کو اپنی زد میں لے لیا۔ سیلابی پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہونے کے بعد گاؤں والوں نے مرکزی سڑک کے کنارے خیمے لگا کر پناہ لی۔

سیلاب متاثرین کا کہنا ہے کہ وہ خیموں میں رہ رہے ہیں۔ پچھلے تین چار دنوں سے سڑک کے کنارے خیمے میں رہ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف ایک بار مکھیا کی طرف سے تھوڑی سی چوڑے اور گڑ تقسیم کیا گیا ہے۔ وہ کسی نہ کسی طرح سڑک کے کنارے کھانا پکا کر اپنے بچوں کو کھلا رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لکھنؤ سے لکھیم پور تک سیلاب نے مچائی تباہی، سینکڑوں گھروں بھرا پانی، 500 سے زائد افراد پھنسے

لوگوں کا کہنا ہے کہ مکھیا نے کمیونٹی کچن میں کھانا کھانے کو کہا ہے لیکن وہ یہاں سے بہت دور ہے۔ اس وجہ سے ہم نہیں جا سکتے۔ ایسے میں سڑک کے کنارے رہنے والے لوگ اب سیلابی پانی کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

بھارت ایکسپریس۔