Bharat Express

Bihar Flood

مرکزی وزارت داخلہ نے منگل کے روز بہار اور ملک کی دیگر ریاستوں کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے لیے 5,858.60 کروڑ روپے جاری کیے، تاکہ وہاں حالات کو معمول پر لایا جا سکے۔ مرکزی وزیر امت شاہ نے خود اس سلسلے میں سوشل میڈیا ایکس ہینڈل پر پوسٹ کیا تھا۔

پٹنہ میں گنگا ندی خطرے کے نشان سے اوپر ہے۔ پٹنہ کے گاندھی گھاٹ پر پیر کی صبح چھ بجے ریکارڈ کے مطابق یہ 48.77 میٹر تک پہنچ گیا تھا۔ خطرے کی سطح 48.60 ہے۔ گنڈک ندی کے پانی کی سطح میں اضافہ کی وجہ سے پٹنہ میں گنگا ندی پانی کی سطح بڑھ رہی ہے۔

کوسی ندی پر بیر پور بیراج سے صبح 5 بجے تک کل 6.61 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا جو 56 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ ریاستی آبی وسائل کے محکمے کے نئے بلیٹن کے مطابق آخری بار اس بیراج سے 1968 میں 7.88 لاکھ کیوسک پانی چھوڑا گیا تھا۔

سینئر عہدیدار نے کہا کہ "نیپال کے کیچمنٹ علاقوں میں مسلسل بارش کی وجہ سے، سرحدی اضلاع میں کئی مقامات پر ندیاں خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں" انہوں نے کہا کہ نیپال نے ہفتہ کی شام 7 بجے سیلاب کا اعلان کر دیا ہے۔

سیلابی پانی کم ہونے کی وجہ سے صاحب گنج کے کئی علاقوں میں ڈائریہ کی وبا پھیل رہی ہے۔ اس حوالے سے محکمہ صحت کو الرٹ کر دیا گیا ہے اور متاثرہ علاقوں میں ضروری طبی اقدامات کرنے کی ہدایات دی گئی ہیں۔

محکمہ تعلیم نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو یہ حق دیا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کے پیش نظر وہ اپنے اضلاع میں اسکول بند کرنے کے احکامات جاری کرسکتے ہیں۔ ندیوں میں پانی کی سطح بڑھنے سے دیارہ کے لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ مکھیا نے کمیونٹی کچن میں کھانا کھانے کو کہا ہے لیکن وہ یہاں سے بہت دور ہے۔ اس وجہ سے ہم نہیں جا سکتے۔ ایسے میں سڑک کے کنارے رہنے والے لوگ اب سیلابی پانی کے کم ہونے کا انتظار کر رہے ہیں، تاکہ وہ اپنے گھروں کو لوٹ سکیں۔

محکمہ موسمیات نے شمالی بہار کے مدھوبنی، سپول، کٹیہار، کشن گنج اور ارریہ اضلاع میں بھاری بارش کی توقع کی ہے۔ اس سے سیلاب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔