لکھنؤ سے لکھیم پور تک سیلاب نے مچائی تباہی
لکھنؤ: اتر پردیش کے کئی اضلاع میں پچھلے کچھ دنوں سے موسلادھار بارش ہو رہی ہے، جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں ندیوں میں طغیانی آ گئی ہے۔ لکھنؤ، گونڈہ، لکھیم پور، بریلی، بستی میں سیلاب سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ بہرائچ، شراوستی اور پیلی بھیت بھی سیلاب کی زد میں ہیں۔
بتایا جا رہا ہے کہ گونڈہ میں گھاگھرا ندی خطرے کے نشان سے 38 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ نواب گنج علاقے میں پانی بھرنا شروع ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر ڈھیموا گھاٹ روڈ پر ٹریفک بند کر دیا گیا ہے۔ تراب گنج علاقے کے ایلی میں کئی مقامات پر جنگلات کی کٹائی ہوئی ہے۔
وہیں لکھیم پور کے پالیا میں سیلاب کے پانی کی وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔ پالیا ہائی وے پر سیلاب کے پانی کی وجہ سے ہائی وے کو بند کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی تیز لہر کی وجہ سے میلانی-پالیا ریلوے ٹریک کٹ گیا ہے۔ دوسری جانب بریلی میں ندی میں طغیانی کی وجہ سے 94 گاؤں میں سیلاب کی صورتحال ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ بریلی میں بارش کی وجہ سے تقریباً چھ مکانات زمین بوس ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بہیدی کے 32 اور فرید پور کے 26 گاؤں سیلاب کی زد میں ہیں۔ اس کے ساتھ ہی نواب گنج کے 24 اور میر گنج کے 12 گاؤں میں سیلاب کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ بریلی میں سیلاب کی وجہ سے نواب گنج اور بھوٹا کے کئی گاؤں پانی میں ڈوب گئے ہیں۔
دوسری جانب کالونی میں سریو ندی کے پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے۔ بستی ضلع کے وکرم جوٹ کے ایک درجن گاؤں میں سریو کا پانی داخل ہو گیا ہے۔ شراوستی کا بھی یہی حال ہے، شراوستی کے جمونہا، اکونا علاقے میں سیلاب سے لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ اکونا کی کئی سڑکیں زیر آب آگئی ہیں اور مادھو پور گھاٹ سڑک بھی مکمل طور پر منقطع ہوگئی ہے۔
بہرائچ میں بھی سریو ندی خطرے کے سرخ نشان کو پار کر چکی ہے۔ سیلابی پانی میہن پوروا، ملہی پور بھنگہ روڈ تک پہنچ گیا ہے۔ پیلی بھیت ضلع کے ترائی علاقوں میں بھی سیلاب کی تباہ کن منظر دیکھے گئے ہیں، یہاں پورن پور کے 30 گاؤں ڈوب گئے ہیں۔ اس کے علاوہ 500 سے زیادہ لوگ پانی میں پھنسے ہوئے ہیں، جب کہ 250 لوگوں کو این ڈی آر ایف کی ٹیموں نے محفوظ مقامات پر پہنچایا ہے۔ انتظامیہ نے سیلاب میں پھنسے 500 افراد کو نکالنے کے لیے ہیلی کاپٹر منگوایا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔