تمل ناڈو کے وزیر اعلی ایم کے اسٹالن
Tamil Nadu: تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن نے جمعہ کی رات اعلان کیا کہ ترووناملائی ضلع میں چھ کسانوں کے خلاف لگائے گئے غنڈہ ایکٹ کو منسوخ کر دیا جائے گا۔ درحقیقت، آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کڑگم (اے آئی اے ڈی ایم کے) اور بی جے پی نے غنڈہ ایکٹ کے تحت حصول اراضی کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کو حراست میں لینے پر ڈی ایم کے حکومت پر تنقید کی۔ اس کے بعد اب سی ایم نے اسے منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
دراصل، تمل ناڈو اسٹیٹ انڈسٹریز پروموشن کارپوریشن لمیٹڈ (SIPCOT) ریاستی حکومت کی ایک شاخ ہے، جو سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے کام کرتی ہے۔ یہ ترووناملائی ضلع کے 9 گاؤں میں 3,300 ایکڑ زرعی آبی زمین حاصل کرنا چاہتی ہے۔ اس معاملے کو لے کر کسانوں کے ذریعے مظاہرہ کیا جا رہا ہے۔ احتجاج کرنے والے 6 کسانوں کو غنڈہ ایکٹ کے تحت حراست میں لیا گیا، جب کہ 14 دیگر کسانوں کو احتجاج کرنے پر گرفتار کیا گیا۔
سی ایم اسٹالن نے کیا کہا؟
ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق چیف منسٹر اسٹالن نے کہا کہ ان کی حکومت نے غنڈہ ایکٹ کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حراست میں لیے گئے کسانوں کے اہل خانہ نے تعمیرات عامہ کے وزیر ای وی ویلو کو ایک عرضی پیش کی ہے۔ اس میں کہا گیا کہ زیر حراست کسان مستقبل میں بغیر کسی وجہ کے سرکاری منصوبوں کے خلاف احتجاج نہیں کریں گے۔ درخواست میں کسانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سی ایم نے لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ SIPCOT کو وسعت دینے کے لیے چلائے جانے والے پروجیکٹوں سے مقامی لوگوں کو روزگار کے مواقع ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زیر حراست خاندانوں کی درخواست پر ضلع کلکٹر کے ذریعہ کسانوں سے غنڈہ ایکٹ ہٹایا جا رہا ہے۔
قبل ازیں اے آئی اے ڈی ایم کے اور بی جے پی نے مطالبہ کیا تھا کہ تمل ناڈو حکومت صنعتی پروجیکٹ کے لیے زمین کے حصول کے خلاف احتجاج کرنے پر غنڈہ ایکٹ کے تحت چھ کسانوں کی حراست کو منسوخ کرے۔
-بھارت ایکسپریس