تحریر:۔ جیسون چیانگ
ملک میں اس وقت تقریباً ۴۵۰ ملین مزدور پیشہ افراد بستے ہیں۔ جب کہ آزاد معیشت ہند کی معیشت کا سب سے تیز رفتار شعبہ ہے۔ آسام میں واقع’ کوئک گھی ‘ کی شریک بانی درسٹی میدھی ہیں جو نیکسَس اسٹارٹ اپ ہب اور اکیڈمی برائے خواتین انٹرپرینر(اے ڈبلیو ای) سے فیض یافتہ ہیں۔’کوئک گھی ‘ خدمات مہیا کرانے والا ایک پلیٹ فارم ہے جس کی مدد سے محنت کش طبقہ با اختیار بن رہا ہے۔ ’کوئک گھی ‘ آزاد معیشت میں کام کررہے مزدور افراد کے ہنر میں اضافہ کررہا ہے جس سے ان کو بازار تک آسانی سے رسائی حاصل ہوجاتی ہے۔ دراصل ’کو ئک گھی ‘ پیشہ ورانہ خدمات کا ایک جامع پلیٹ فارم ہے جہاں ہر کس و ناک کو اپنی ضرورت کے مطابق تربیت یافتہ اور منظور شدہ مزدوردستیاب ہوتے ہیں۔پیش ہیں میدھی سے انٹرویو کے چند اقتباسات۔
آپ کو کاروباری پیشہ ور بننے میں دلچسپی کب پیدا ہوئی؟
میرے سفر کا آغاز الیکٹرکل انجینئرنگ میں میری انڈرگریجویٹ تعلیم کے دوران ہی ہو گیا تھا۔ کالج کے سالِ اوّل سے ہی مجھے احساس ہو گیا تھا کہ مجھے ایک ایسے شعبے میں کام کرنا ہے جہاں میں اپنی چھاپ چھوڑ سکوں ۔چوں کہ میرا تعلق بزنس فیملی سے ہے اس لیے مجھے ایک کاروباری پیشہ ور کے طور پر سوچنے میں مدد ملی۔
کاروباری پیشہ ور ہونے کی سب سے اچھی بات کیا ہے ؟ اس میں کیا کیا مسائل در پیش ہوتے ہیں؟
کاروباری پیشہ ور ہونے کی سب سےخوب صورت بات یہ ہے کہ آپ کو ہمیشہ نئے نئے سنگ میل طے کرنےہوتے ہیں اور مسائل کا حل تلاش کرنے کا تو اپنا الگ ہی مزہ ہے۔ آپ کو ہر وقت کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے۔ میں کاروباری پیشہ ور ہونے کے علاوہ اور کچھ ہو ہی نہیں سکتی تھی۔
سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کاروبار کا کام کافی مشقت والا کام ہے۔ مختلف طرح کے شراکت داروں کو سنبھالنا ، جواب دہی، روپےپیسوں کا انتظام اور بازاری نشیب و فراز سے خود کو با خبر رکھنا وغیرہ۔ ان سب کا آپ پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے۔ مگر اس کے باوجود لوگوں نےاسے کیا ہے اور کامیاب بھی ہوئے ہیں۔
برائے مہربانی ’کوئک گھی ‘ کے چند اہم کامیابیوں کاا شتراک کیجئے۔
حکومتِ ہند کی وزارتِ معاشرتی انصاف اور تفویضِ اختیارات نے سنہ۲۰۲۲ءمیں ’کوئک گھی‘ کو پانچ بہترین اسٹارٹ اپ میں شمار کیا۔ نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانہ کے نیکسَس پروگرام سے بھی ہمیں امداد موصول ہوئی ۔ ہمارے اسٹارٹ اپ کا اشتراک صوبہ آسام کی حکومت کے ادارہ ’آسام اسکِل ڈیولپمنٹ مشن‘ کے ساتھ بھی ہے۔
فی الحال ’کوئک گھی ‘کے کتنے سروس پارٹنر اور صارفین ہیں؟
’کو ئک گھی ‘ کےپاس دیکھ بھال اور خدمات کے زمرے میں فی الحال ۳۰۰ سے زائد شرکا ء ہیں۔ اب تک ہم پورے آسام میں ۶۰۰۰ سے زائد صارفین کو اپنی خدمات فراہم کرچکے ہیں ۔ ہم آئندہ ایک برس میں پورے شمال مشرقی صوبوں میں پیر پسارنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
آپ نے اور اے ڈبلیو ای اور وی وی وِژنریز فیلوشپ سے کیا کیا سیکھا؟ ان سے آپ کو بحیثیت کاروباری پیشہ ور کیا فوائد حاصل ہوئے؟
کاروبار ی پیشہ وری ایک ایسا سفر ہے جس میں سفر تنہا کرنا ہوتا ہے۔ اس سفر میں ترقی کے لیے ساتھیوں کا درست نیٹ ورک انتہائی اہم ہوتا ہے۔ ان پروگراموں کے ذریعہ میں نے دیرینہ دوست بنائے جن کی میری ہی جیسی سوچ ہے اور وہ تجارتی اختراع پردازی پر گفتگو کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہتے ہیں۔ خاص طور پر نو ہفتوں پر محیط نیکسَس تو بہت اچھا پروگرام ہے۔ اس میں تمام تر توجہ بنیادی اصولوں پر مرکوز رہتی ہے ،نیز اس میں اپنی رائے پیش کرنے کا موقع بھی ملتا ہے۔ اپنے ساتھیوں کے ساتھ اپنی رائے کا اشتراک کرنے کا تجربہ بھی انتہائی شاندار تھا۔وائیٹل وائسیز (وژنریز فیلو شپ) کےتوسط سے تو مجھے خواتین قائدین کے عالمی نیٹ ورک سے رابطہ سازی کا بھی موقع ملا۔ ان سے میں کبھی بھی اپنے خیالات کا ااظہار کر سکتی ہوں، اپنے مقاصد کا اشتراک کرسکتی ہوں اور مجھے ان سے امداد بھی حاصل ہو سکتی ہے۔
کیا آپ کے پاس مستقبل کے لیے شراکت داری کی کوئی تجویز یا دلچسپ منصوبہ ہے؟
’کوئک گھی‘ فی الحال اپنی تمام تر توجہ نیم ہنرمند محنت کشوں کے ہنر کو مزید بہتر بنانے پر مرکوز کیے ہوئے ہے۔ مستقبل میں ہمارا ارداہ ہنر میں موجود خلا کو پُر کرنے کا ہے ۔ ہم اس منصوبے کی اگلے برس رونمائی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔
بشکریہ اسپَین میگزین، شعبہ عوامی سفارت کاری، پریس آفس، امریکی سفارت خانہ، نئی دہلی
بھارت ایکسپریس۔