ہلدوانی معاملے میں پولیس کا بڑا دعویٰ،
Haldwani Violence: ہلدوانی کے بنبھول پورہ علاقے میں 8 فروری کو ایک مدرسے کو منہدم کرنے کو لے کر بھڑک اٹھے تشدد کے ایک دن بعد ملنے والی چھٹی لاش کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس نے جمعہ کے روز یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ بہار کے بھوجپور سنگھا گاؤں کے رہنے والے 25 سالہ پرکاش کمار سنگھ عرف ایویراج کو بیریندر نامی کانسٹیبل اور اس کے ساتھیوں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
کانسٹیبل 15 فروری کو ہوا تھا گرفتار
ہلدوانی پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ بیرندر اور اس کے ساتھیوں کو 15 فروری کو گرفتار کیا گیا تھا اور ان سے قتل کے ہتھیار، ایک پستول اور چار کارتوس برآمد کیے گئے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے اپنے جرم کا اعتراف کر لیا ہے اور ان کے خلاف تعزیرات ہند (آئی پی سی) کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
کانسٹیبل کی بیوی کے ساتھ چل رہا تھا معاشقہ
متاثر کا مبینہ طور پر کانسٹیبل کی بیوی کے ساتھ معاشقہ چل رہا تھا۔ اس نے اس کی فحش ویڈیو بنا لی تھی اور اسے بلیک میل کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ پولیس نے کہا کہ سنگھ کی گولیوں سے چھلنی لاش ہلدوانی تشدد کے ایک دن بعد 9 فروری کو اندرا نگر ریلوے کراسنگ کے قریب آملہ پھاٹک پر ریلوے ٹریک سے برآمد ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ ابتدائی طور پر ایسا لگتا ہے کہ اس موت کا تعلق 8 فروری کو بنبھول پورہ علاقہ میں ہوئے فائرنگ کے واقعات سے ہوسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مہرولی کی عاشق اللہ درگاہ معاملے کی سماعت 26 فروری کو ہوگی، سپریم کورٹ نے دی دستاویزات داخل کرنے کی اجازت
تشدد میں 6 لوگوں کی ہوئی موت
نینیتال کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) پرہلاد مینا نے حالانکہ بعد میں اشارہ کیا کہ لاش تشدد کے مرکز سے دو سے تین کلومیٹر دور ملی تھی اور یہ ایک الگ تھلگ واقعہ ہوسکتا ہے۔ پولیس نے کہا کہ ہلدوانی تشدد میں مرنے والوں کی تعداد فی الحال چھ ہے۔ انہوں نے کہا کہ واقعے کے ایک دن بعد اسپتال سے پانچ لاشیں برآمد کی گئیں اور تصادم میں شدید زخمی تین میں سے ایک کی کچھ دنوں بعد سشیلا تیواری اسپتال میں موت ہوگئی۔
بھارت ایکسپریس۔