غیر قانونی پارکنگ سے شہری پریشان، کب ہوگی اس کے خلاف کارروائی؟
شہر کی گلیاں اور سڑکیں پارکنگ کی جگہ بن چکی ہیں۔ غیر قانونی پارکنگ کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ یہی نہیں آج کے دور میں کسی کے پاس گاڑی کا ہونا بہت عام ہو گیا ہے اکثر کچھ گھر ایسے ہوتے ہیں جہاں لوگوں سے زیادہ گاڑیاں ہوتی ہیں۔ ایسے میں کار پارکنگ کا مسئلہ بہت بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔
مسجد فضل الہی کے سامنے
یہی حال جوشی کالونی کا بھی ہے ، یہاں پر لوگوں نے غیر قانوی پارکنگ کی جگہ بنا رکھی ہے۔ مسجد فضل الہی کے سامنے بے شمار گاڑیاں کھڑی رہتی ہیں، اس کے علاوہ ایم سی ڈی پرائمری اسکول، جوشی کالونی، لڑکیوں اور لڑکوں کا اسکول بھی ہے ، گاڑیاں غیر قانونی طریقہ سے کھڑی رہتی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کوپریشانی کا سامنا تو کرنا پڑرہا ہے۔ اس کے علاوہ ان معصوم بچوں کو بھی اس غیر قانونی پارکنگ سے پرشیانی اٹھانی پڑرہی ہے۔اس غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے چوریاں بھی عام ہو گئی ہیں۔
غیر قانونی پارکنگ
کیونکہ غیر قانونی پارکنگ میں کھڑی گاڑیوں کے پیچھے چھپ کر بہت سے شر پسند نوجوان چوریاں کرتے ہیں اور لوگوں کے ساتھ رہزنی کرتے ہیں۔
پولیس اور انتظامیہ اس پر کریک ڈاؤن کرنے میں ناکام ہے۔ مقامی لوگ قوانین کو نظر انداز کر کے گاڑیاں پارک کر رہے ہیں، جب کہ قواعد کے مطابق سڑکیں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی آمدورفت کے لیے بنائی گئی ہیں۔ غیر قانونی پارکنگ کی وجہ سے لوگوں کو آنے جانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پولیس اور انتظامیہ اس پر کوئی کارروائی کرنے سے گریز کرتی نظر آتی ہے۔
بھارت ایکسپریس