بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو
ملک کے باوقا راورمعیاری صحافتی اداروں میں سے ایک ’ بھارت ایکسپریس نیوز نیٹ ورک کی اردو ٹیم کی جانب سے مورخہ 27 اکتوبر 2024 کو بزم صحافت کے زیر اہتمام ’’بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو’ نام سے ایک تقریب کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس تقریب میں جہاں ایک طرف ملک کے ممتاز اور سینئر صحافی اردو صحافت کی سرگرمیوں پر اظہار خیال کریں گے تو وہیں دوسری جانب مختلف شعبہ حیات سے وابستہ شخصیات بھی بزم صحافت کے تحت منعقد ’’ بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو’’میں شرکت کریں گی۔
اس تقریب میں ملک کے معروف تعلیمی ادارے جیسے جامعہ ملیہ اسلامیہ، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی، دہلی یونیورسٹی اور آئی آئی ایم سی میں اردو صحا فت سے متعلق کورس میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے طلبا و طالبات کو ان کی حوصلہ افزائی اور صحافتی میدان میں ان کی دلچسپی کو برقرار رکھنے کے پیش نظر انہیں ایوارڈ سے بھی نوازا جائے گا۔ مذکورہ تعلیمی ادراوں میں اردو صحافت سے متعلق کورس میں زیر تعلیم طلبا وطالبات میں سے مجموعی طورپر12 طلبا و طالبات کو منتخب کیا گیا ہے، طلباو طالبات کے نام اور ان کے یونیوسٹیوں کے نام ذیل میں ہیں۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ ثریا فاطمہ ،محمد ساجد، تو صیف حبیب، جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں اردو صحافت سے متعلق کور س میں زیر تعلیم شمائلہ،محمد اسجد اورمحمد شاداب اختر، دہلی یونیورسٹی کے محمد شاداب، خلیل احمد اور امیر حمزہ ، اس کے علاوہ آئی آئی ایم سی میں زیر تعلیم محمد فیاض ،محمد عمران اور شعیب الرحمن نے اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں اردو صحافت سے متعلق کورس کے امتحانات میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ ان تمام طلبا و طالبات کو مذکورہ تقریب میں سرکردہ شخصیات کے ہاتھوں سے ایوارڈ اور انعام و اکرام سے نوازا جائے گا۔
واضح رہے کہ بھارت ایکسپریس ارود ٹیم کی جانب سے منقعد ’’ بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو’ کا آغاز قومی دارلحکومت دہلی کے اردو گھر، ڈی ڈی یو مارگ راؤز ایوینیو میں 27 اکتوبر 2024 کو دوپہر 2:30 ہوگا۔
ملک کے کسی بھی اردو میڈیا پلیٹ فارم کی جانب سے اتنے بڑے پیمانے اور معیار کے لحاظ سے یہ پہلا کانکلیو ہوگا۔ اس کانکلیو میں جہاں ایک طرف اردو صحافت کی 200 سالہ شاندار تاریخ پر سرکردہ صحافیوں کے ذریعہ روشنی ڈا لی جائے گی تو وہیں دوسری جانب اردو صحافت کے حال اور مستقبل پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس اردو کانکلیو میں جن چنندہ اور سرکردہ شخصیات کی آمد یقینی ہے ان میں ملک کے معروف عالم دین اور جمیعتہ علماء ہند کے سربراہ مولانا ارشد مدنی ،سابق مرکزی وزیر، ممتاز قانون داں، انڈیا اسلامک کلچرل سینٹر کے صدر سلمان خورشید، ممتاز شاعر، کانگریس پارٹی کے شعبہ اقلیت کے صدر عمران پرتاپ گڑھی ،بی جے پی کی ترجمان شازیہ علمی، کانگریس رہنما، راجیہ سبھا کے ممبر اور سی ڈبلیو سی کے رکن ڈاکٹر سید ناصر حسین ، مولانا آزاد یونیورسٹی، جودھپور کے سابق صدر پروفیسر اختر الواسع ، کانگریس پارٹی کی لیڈر الکا لامبا، وزیر مملکت ایس سی سنگھ بگھیل، کانگریس پارٹی کے لیڈر میم افضل ،عام آدمی پارٹی کی ترجمان پرینکا ککڑ، لوک سبھا ممبر جگد مبیکا پال ، سماجواد پارٹی کی رکن پارلیمنٹ اقرا حسن چودھری، آر جے ڈی کے قومی ترجمان پروفیسر انور پاشا ،معروف سرجن ڈاکٹر ماجد تا لیکوٹی ، سابق ریاستی وزیر،کانگریس پارٹی کے لیڈر ہارون یوسف،روز نامہ انقلاب کے ایڈ یٹرر ایم ودود ساجد ، معصوم مراد آبادی ، منصف ٹی وی کے سینئر ایڈیٹر خورشید ربانی ،جواہر لعل نہرو کے شعبہ اردو کے پروفیسر خواجہ اکرام الدین، دہلی یونیورسٹی کے شعبہ اردو کے صدر پروفیسر ابوبکر عباد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ارود کے پروفیسر ندیم احمد، جامعہ ملیہ اسلامیہ کے شعبہ ہندی کے ڈاکٹر آصف، آئی آئی ایم سی کے ڈاکٹر ویریندر کمار بھارتی،قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائریکٹر ڈاکٹر شمس اقبال ،انڈین مسلم انٹلکچول فورم کے نیشنل کنوینر کلیم الحفیظ، پیو پلس اویرنس فورم کے صدر ایڈوکیٹ زیڈ کے فیضان ،سپریم کورٹ کے وکیل ایڈ وکیٹ شاہد علی ،میکس ہاسپیٹل کی ڈاکٹر سحر قریشی، دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سوشل میڈیا کے چیئرپرسن محمد ہدایت اللہ خلیل، حب سنس انٹل گروپ کے بانی ایم آصف حبیب، دی ہند گرو اکیڈمی کے بانی نور نواز خان سپریم کورٹ کے وکیل ارشاد احمد کے علاوہ متعدد سرکردہ شخصیات کے نام شامل ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔