خالصتانی حامی امرت پال سنگھ۔ (فائل فوٹو)
وارث پنجاب دے سربراہ امرت پال سنگھ کی نامزدگی قبول کر لی گئی ہے۔ وہ کھڈور صاحب سیٹ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑیں گے وہ اس وقت آسام کی ڈبرو گڑھ جیل میں بند ہیں۔ پنجاب کی تمام نشستوں پر یکم جون کو ووٹنگ ہونی ہے۔ ان کی نامزدگی کے بارے میں معلومات الیکشن کمیشن کی ویب سائٹ پر درج ہیں، جس میں سٹیٹس کے بجائے ‘قبول شدہ’ لکھا ہے۔
اس سیٹ پر امرت پال سنگھ کا مقابلہ کانگریس کے کلبیر سنگھ زیرا، عام آدمی پارٹی کے لالجیت سنگھ بھلر، شرومنی اکالی دل کے ورسا سنگھ والٹوہا اور بی جے پی کے منجیت سنگھ سے ہوگا۔ پنجاب میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کی کل (14 مئی) آخری تاریخ تھی۔
امرت پال کے پاس صرف 1000 روپے کا بینک بیلنس ہے۔
امرت پال سنگھ کی جانب سے داخل کردہ حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ ان کے پاس صرف ایک ہزار روپے کی جائیداد ہے۔ اس نے بتایا کہ اس کے بینک اکاؤنٹ میں 1000 روپے ہیں۔ اور کوئی منقولہ یا غیر منقولہ جائیداد نہیں ہے ۔ امرت پال کی جانب سے ان کے چچا نے ترن تارن میں پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ انہوں نے جیل سے ہی کاغذات نامزدگی بھرے تھے۔ حالانکہ بیوی کے نام پر لاکھوں کی جائیداد ہے۔ ان کی اہلیہ برطانوی شہری ہیں۔ اہلیہ کے پاس 18 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے منقولہ اثاثے ہیں۔ امرت پال کی تعلیمی قابلیت کی بات کریں تو وہ صرف 10ویں پاس ہیں۔
انتخابات کے لیے عارضی ضمانت مانگی گئی۔
امرت پال سنگھ کے خلاف کئی مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ امرت پال کو اس کے ساتھیوں سمیت گرفتار کیا گیا۔ وہ اپریل 2023 سے آسام کی ڈبرو گڑھ جیل میں بند ہے جو کہ قومی سلامتی ایکٹ کے تحت درج ایک مقدمے میں 2023 میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا اور اسے جیل میں رکھا گیا تھا۔ حال ہی میں اس نے ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی تھی اور سات دن کی ضمانت کی مانگ کی تھی۔ انہوں نے الیکشن لڑنے کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ تاہم ان کی درخواست مسترد کر دی گئی ہے۔ ایسے میں انہوں نے جیل سے ہی کاغذات نامزدگی بھرے۔
بھارت ایکسپریس۔