کیا مودی 3.0 کے پہلے بجٹ میں ٹوٹ جائے گا این ڈی اے کا اتحاد ؟ جانئے کیوں جے ڈی یو کے اس مطالبے سے تناؤ میں حکومت
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں اپنے طور پر اکثریت نہیں ملی۔ حالانکہ این ڈی اے کے پاس مکمل اکثریت ہے اور مرکز میں وہی حکومت چل رہی ہے۔ لیکن قیاس آرائیوں کا بازار ہمیشہ گرم رہتا ہے کہ کیا یہ حکومت اپنے پانچ سال پورے کر پائے گی؟ اپوزیشن بھی کہتی رہی ہے کہ یہ مخلوط حکومت زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ اب ایک بار پھر ان قیاس آرائیوں کو ہوا دی جا رہی ہے۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ اتحادی پارٹی جے ڈی یو نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ دیا جائے۔ ایم پی سنجے کمار جھا نے اتوار 21 جولائی کو پارلیمنٹ میں کل جماعتی میٹنگ کے بعد کہا کہ اگر حکومت کو لگتا ہے کہ بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ نہیں دیا جا سکتا تو کم از کم دو خصوصی پیکیج دیے جا سکتے ہیں اور یہ مطالبہ کیا گیا ہےاور مانگ پارٹی کی طرف سے کی گئی ہے
جے ڈی یو ممبران اسمبلی نے کیا کہا؟
خبر رساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “بہار کو خصوصی ریاست کا درجہ ملنا چاہیے، یہ ہماری پارٹی (جے ڈی یو) کا شروع سے مطالبہ رہا ہے۔ اس مطالبے کو لے کر وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے بڑی ریلیاں نکالی ہیں۔ اگر حکومت اگر ہمیں لگتا ہے کہ ایسا کرنے میں کوئی مسئلہ ہے تو ہم نے بہار کے لیے خصوصی پیکیج کا مطالبہ کیا ہے، یہ وہ دو اہم معاملے ہیں جو ہم نے اٹھائے ہیں۔
بجٹ اجلاس سے قبل کل جماعتی اجلاس ہوا
کل یعنی پیر 22 جولائی کو شروع ہونے والے پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس سے قبل آج 21 جولائی کو کل جماعتی اجلاس منعقد ہوا۔ میٹنگ میں حکمران بی جے پی سمیت 44 پارٹیوں نے حصہ لیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے کہا، “وزیروں سمیت 55 لیڈران نے میٹنگ میں شرکت کی۔” انہوں نے کہا کہ میٹنگ کی صدارت راجیہ سبھا میں بی جے پی لیڈر جے پی نڈا نے کی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کے رہنمائوں سے تجاویز لی ہیں، پارلیمنٹ کو اچھےطریقے سے چلانا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی ذمہ داری ہے۔
بھارت ایکسپریس