ہریانہ اور جموں و کشمیر میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کا ردعمل سامنے آیا ہے۔ انہوں نے ہریانہ کے کانگریس کارکنوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہیں ببرشیر کہا۔ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس کے ساتھ اتحاد میں کانگریس نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ اس کے بارے میں کانگریس کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، “جموں و کشمیر کے لوگوں کا تہہ دل سے شکریہ۔ ریاست میں انڈیا اتحاد کی جیت آئین کی جیت ہے۔ یہ جمہوری عزت نفس کی جیت ہے۔”
ہریانہ کے کارکنوں کو ببر شیر کہا
ہریانہ میں اس بار کانگریس کسانوں اور پہلوانوں کے مسائل پر 10 سال بعد اقتدار میں واپسی کی امید کر رہی تھی، لیکن ایسا نہیں ہوا۔ بی جے پی نے ہریانہ میں ہیٹ ٹرک بنا کر بڑی جیت حاصل کی۔ ہریانہ میں کانگریس کی شکست پر پارٹی لیڈرراہل گاندھی نے نتائج کا تجزیہ کرنے کی بات کی ہے۔
کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے کہا، “ہم ہریانہ کے غیر متوقع نتائج کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ ہم بہت سے اسمبلی حلقوں سے آنے والی شکایات کے بارے میں الیکشن کمیشن کو مطلع کریں گے۔ ہریانہ کے تمام لوگوں کی ان کی حمایت اور ببر شیر کارکنوں کا دل کی گہرائی سے شکریہ ۔ آپ کا تہہ دل سے شکریہ۔ ہم حقوق، سماجی اور معاشی انصاف کے لیے اس جدوجہد کو جاری رکھیں گے اور آپ کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
جموں خطے میں کانگریس ایک سیٹ جیت سکی
نیشنل کانفرنس (NC) جموں و کشمیر میں 42 نشستوں کے ساتھ سب سے بڑی پارٹی کے طور پر ابھری ہے اور اپنی اتحادی پارٹنر کانگریس (6 نشستوں) کے ساتھ مرکزی زیرانتظام علاقے میں اگلی حکومت بنانے کے لیے تیار ہے۔ جموں و کشمیر کے انتخابات میں کانگریس کی کارکردگی اتنی اچھی نہیں ہے، کیونکہ اسے جموں خطے میں صرف ایک سیٹ ملی ہے۔
لوک سبھا انتخابات کے بعد یہ مانا جا رہا تھا کہ کانگریس اس بار ہریانہ میں حکومت بنا سکتی ہے، لیکن انتخابی نتائج نے ایک بار پھر کانگریس کی امیدوں پر پانی پھیر دیا۔ ہریانہ میں شکست کے مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ جیسی ریاستوں میں اتحادیوں کے ساتھ سیٹوں تال میل کرنے میں کانگریس کی پوزیشن اب کمزور ہوسکتی ہے۔ ان دونوں ریاستوں میں نومبر میں اسمبلی انتخابات ہونے کا امکان ہے۔
بھارت ایکسپریس