مدھیہ پردیش میں سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں۔ ریاست کی دونوں بڑی پارٹیاں اس کے لیے اپنی حکمت عملی بنانے میں مصروف ہیں۔ ایک دہائی کے بعد 2018 کے انتخابات میں کانگریس کو 100 سے زیادہ سیٹیں ملی تھیں۔ 2003 کے بعد گزشتہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست ہوتی نظر آئی تھی، لیکن اس بار پھر دونوں پارٹیاں تیار نظر آرہی ہیں۔ بی جے پی مسلسل چوتھی بار اقتدار میں آنے کے لیے ریاست بھر میں جن آشرواد یاترا نکال رہی ہے، جس میں ایم پی کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی کے علاوہ ریاست کے تمام لیڈروں کی موجودگی دیکھی جا رہی ہے۔
‘میں 2024 کا الیکشن ضرور لڑوں گی’
کہا جا رہا ہے کہ بی جے پی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی کو سائیڈ لائن کرنا چاہتی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں صرف تین ماہ رہ گئے ہیں، اوما بھارتی کسی انتخابی اجلاس میں نظر نہیں آرہی ہیں اور نہ ہی انہیں پارٹی کی مشہور جن آشیرواد یاترا کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔ سابق ایم پی اوما بھارتی سے ان موضوعات پر جب سوال کیاگیا،توانہوں نے کہا کہ ‘میں 2024 کا الیکشن ضرور لڑوں گی۔ اس لیے میں نے خود کو سائیڈ لائن نہیں کیا۔ نہ ہی کوئی مجھے گھیر سکتا ہے۔ کوئی دکھ اور درد نہیں ہے، صرف حیرت ہے۔
جب بی جے پی لیڈر اوما بھارتی سے پوچھاگیا کہ وہ میٹنگوں میں نظر نہیں آتیں، وہ جن آشرواد یاترا میں بھی نظر نہیں آتیں،کیا اوما بھارتی کو کنارہ کر دیا گیا ہے، یا وہ خود فاصلہ بنا رہی ہیں؟ اس پر مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ 27 سال کی عمر سے وہ چھ بار ایم پی اور دو بار ایم ایل اے رہ چکی ہیں۔ وہ 2024 کا الیکشن ضرور لڑیں گی۔اوما بھارتی 2014 میں جھانسی لوک سبھا حلقہ سے ایم پی منتخب ہوئیں۔ جس کے بعد انہیں مودی کابینہ میں آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی صفائی کا وزیر بنایا گیا۔ جن آشرواد یاترا کا دعوت نامہ نہ ملنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سابق رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ یاترا میں مدعو نہ ہونے سے وہ غمگین یا پریشان نہیں ہیں، صرف حیران ہیں۔ اوما بھارتی نے کہا کہ ویسے بھی وہ سفر پر نہیں جاتیں لیکن انہیں مدعو کیا جانا چاہیے تھا۔فی الحال، پارٹی قیادت کی طرف سے اوما بھارتی کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے کہ آیا وہ 2024 میں الیکشن لڑیں گی یا نہیں۔
بھارت ایکسپریس۔